آرمی چیف کی مدت ملازمت کا معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا، وزیراعظم

166

اسلام آباد: وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع بھارتی آرمی چیف کی دھمکیوں کے پیش نظر کی ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت کا معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا۔

حکومت اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس کی صدارات وزیراعظم عمران خان نے کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع بھارتی آرمی چیف کی دھمکیوں کے پیش نظر کی ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا۔ تاہم حکومت قانون سازی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ نہیں کرنا ہے، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔

اجلاس میں تمام ارکان پارلیمنٹ اور اتحادیوں نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کی۔

ارکان پارلیمنٹ نے اجلاس کے دوران نوکریاں نہ ملنے اورسیاستدانوں کو نیب سے ریلیف ملنا چاہیے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ گریڈ ون سے 5 کی نوکریاں دی جائیں، نوکریوں کی قرعہ اندازی نہیں ہونی چاہیے۔

جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ قرعہ اندازی کا طریقہ کار آپ سب کے حق میں ہے اورآپ کو ڈرنے کی کیا ضرورت ہے جبکہ میرے اور میری اہلیہ کے اکاؤنٹس بھی چیک ہوئے ہیں۔

بعد ازاں پارلیمانی پارٹی اجلاس کے موقع پر پرویز خٹک نے وزراء کی سینیٹ میں عدم حاضری کی شکایت کی جس پر وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ جو وزیر سینیٹ میں نہ آئے اس کی فہرست بنائی جائے۔