کوار گندل یا ایلو ویرا

1175

نیوز ڈیسک

جب سکندرِ اعظم نے مصر کو 332 قبل از مسیح میں فتح کیا تو اس نے اپنی آرمی ایک جزیرہ پر بھیجی جہاں کوار گندل کی کاشت کی گئی تھی تا کہ آرمی جزیرے اور پودے دونوں کو قبضے میں لے سکے۔جدید دور میں بھی کوار گندل کے بیش بہا فوائدکو جانچنے کے لئے کام کیا جا رہا ہے اور اسکی افادیت سے انکار نہیں۔یہی افادیت سکندرِ اعظم سے نہ چھپ سکی ۔وہ کوار گندل کی زخموں کو بھرنے والی صلاحیت سے بخوبی واقف تھا۔ یہ نہ صرف زخمی اعضاء کی طرف خون کے فشار کو بڑھاتی ہے جس کے باعث زخم تیزی سے بھرتے ہیں بلکہ اس میںا س طرح کے کمپاؤنڈز پائے جاتے ہیں جو درد سے آرام دینے کے ساتھ ساتھ جلن اور انفیکشن سے چھٹکارا بھی دیتے ہیں۔1990 میں ایک مریض کا جائزہ لیا جا رہا تھا جس کےجسم سے کھال کی اوپری سطح اتری جا رہی تھی 72 فیصد تیزی سے اسکےآدھےچہرے کی جلد صحت یاب
ہوئی جس کاعلاج کوارگندل سے کیا جا رہا تھا جبکہ اسی طرح کی ایک دوسری جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ کوار گندل نے برف سے جمی اور جلی ہوئی جلدمیں دورانِ خون کو تیز کر کے صحت مندکر دیا۔
جہاں تک کوار گندل کے اندرونی استعمال کا تعلق ہے اس پر ابھی تک کچھ خاص کام نہیں کیا گیا لیکن اکثر مریضوں سے سننے میں ملا ہے کہ کوار گندل سے بنے رس اور جوس نطامِ انہضام کی خرابیاں مثلاً السر وغیرہ کے لئے کارآمد ثابت ہوئےہیں۔ایک دوست کا دعوی ٰ تھا کہ کوار گندل کا جوس بڑی آنت کی جلن سے نجات دینے کا باعث بنا۔جس سے مجھے یہ یقین ہو گیا کہ کوار گندل اس طرح کے علاج کے لئے استعمال کر کے ضرور دیکھنا چاہئے۔
لیکن استعمال میں لاتے وقت یہ اپنے ذہن میں رکھیں کہ اگر اسکو کسی کیمیائی عمل سے گزاریں گے تو شاید اسکا اثر زائل ہو جائے لہٰذا بہترین طریقہ یہی ہے کہ تازہ پودے کو استعمال کیا جائے اسے آسانی سے اگایا جا سکتا ہے۔ پتے کوپودے کے آخر سے کاٹئے،پتےکو بیچ سے دو چھلکوں میں تقسیم کر کےاس میںسے جیلی نما گاڑھا سیال نکال لیں۔اور اسے تازہ تازہ ہی زخم یا جلد پرلیپ کر لیں۔اگرچہ آپکو خالص کوار گندل کا یہ سیال کسی اسٹور سے بھی مل سکتا ہے لیکن محتاط رہیں ان دعویداروں سے جو مختلف کریموں میں اسکی موجودگی کا دعویٰ کرتے ہیں کیونکہ ان میں کوار گندل کی بہت تھوڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ اور اگر آپ کوار گندل کا جوس پینا چاہتے ہیں تو کچھ سیال کو کسی پھل کے جوس میں ملا کر استعمال کریں۔اگرچہ یہ کچھ خوش ذائقہ نہ ہو گا لیکن اسکے نعم ا لبدل مارکیٹ میں خوش ذائقہ جوسز کی صورت میں دستیاب ہیں۔ مگر کوار گندل کے سیال کو ایک چائے کے چمچ سے زیادہ ایک ہی وقت میں نہ پئیں۔کیونکہ یہ معدہ کے اخراج کا با عث ہو سکتا ہے۔اسکی وجہ یہ کہ کوار گندل کےپتے کے اندرونی گاڑھےپیلے کڑوےسیال سے بنائی جانے والی ادویات کو پیٹ خالی کرنے کے مقاصد میں استعمال کیا جاتارہا ہےمگر یہ ہیضہ اور ناقابلِ برداشت درد کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔اسکا استعمال جلد کے اوپری حصے مثلاً چھری سے لگے چھوٹےکٹ،جلی ہوئی جلد کی جلن یا دانوں پر کیا جا سکتا ہے۔البتہ قوتِ مدافعت سے لیکر ایڈز تک پر اسکے جادوئی اثرات کی کہانیاں حقیقت سے تعلق نہیں رکھتیں۔