ننکانہ واقعہ :غیر ریاستی عناصر امن کی فضا خراب کرنا چاہتے ہیں‘وزیرداخلہ

400
ننکانہ صاحب: وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

ننکانہ صاحب (اے پی پی+مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ غیر ریاستی عناصر ملک میں بھائی چارے کی فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں، ایسے افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔پاکستان میں اقلیتوں سمیت سب کا محبت و بھائی چارے سے رہنا دنیا کے لیے مثال ہے، اخوت کی اس فضا کیخلاف سوچنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں، عوام کی خدمت میں رخنہ ڈالنے والوں سے نمٹ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کیخلاف اقدامات پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔اتوار کو وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے گوردوارہ جنم استھان کا دورہ کیا اور وہاں جاری سکھ کمیونٹی کی تقریب میں شرکت کی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت ہے کہ سکھ بھائیوں سے مل کے ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ملک پاکستان میں اقلیتوں سمیت سب کا بھائی چارے کے ساتھ رہنا مثال ہے، غیر ریاستی عناصر بھائی چارے کی فضا خراب کرنا چاہتے ہیں،بھائی چارے اور اخوت کے خلاف سوچنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں ،نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر صوبائی وزیرہاؤسنگ میاں محمودالرشید نے کہاکہ جن لوگوں نے ننکانہ صاحب میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی وہ قابل مذ مت ہے ،سکھ کمیونٹی کے ساتھ بھائی چارہ ملک دشمن قوتوں کو ایک آنکھ نہیں بھا رہا۔اس موقع پر اقلیتی ایم پی اے مہندرپال سنگھ نے وفاقی و صوبائی وزراء کی ننکانہ صاحب آمد پر سکھ کمیونٹی کی جانب سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہم سب کا گھر ہے اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمے داری ہے ،موجودہ حکومت اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے اقلیتی ایم پی اے مہندرپال سنگھ کے ہمراہ ڈی ایچ کیو اسپتال میں انتہائی نگہداشت وارڈاور کیپٹن حسنین نواز شہید ایم سی ہائی اسکول کے نیو بلا ک کاافتتاح کیا اور کیپٹن حسنین نواز شہید ایم سی ہائی سکول کے گراؤنڈمیں پودا لگاکر شجر کاری مہم کا افتتاح بھی کیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل ننکانہ صاحب میں 2 مسلم گروہوں کے مابین ہاتھا پائی اور جھگڑے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں گروپوں کے افراد کو گرفتار کر لیا۔ایک گروپ کے افراد نے اس معاملے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی، گوردوارہ جنم استھان کے سامنے احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔