جماعت اسلامی فیصل آباد کا بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں اجلاس

134

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی حلقہ پی پی114میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں ارکان کا اجلاس زونل امیر میاں عبدالستار بیگا کی زیر صدارت نورانی مسجدڈی گرائونڈمیں ہوا۔ اجلاس میںجماعت اسلامی کے ضلعی امیر انجینئرعظیم رندھاوا،جنرل سیکرٹری چودھری نویداسلم،سیاسی کمیٹی کے رہنما چودھری طارق سرور،رائے ندیم الرحمن،حاجی محمدحنیف ،ڈاکٹر بشیر احمد صدیقی اور میاں زبیر صفدرودیگررہنمائوں اور ارکان کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں آئندہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی پی پی114کی ہریونین کونسل سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر یونین کونسل میں الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواران کے نام بھی فائنل کیے گئے اورانہیں انتخابی مہم چلانے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں جماعت اسلامی کے زونل امیر میاںعبدالستاربیگانے بجلی کے بلوںمیں فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پرہوشربااضافہ،گیس ،پیٹرولیم مصنوعات اوراشیا ضروریہ کی قیمتوںمیں شدیداضافے پرحکومت کی ناقص پالیسیوں کے خلاف قراردادپیش کی گئی۔قراردادمیں کہاکہ مہنگائی وبیروزگاری کم کرنے ، معیشت کومستحکم کرنے،نوجوانوںکو روزگار دینے اوربے گھرافرادکو گھردینے کے وعدوںپر ووٹ لے کر اقتدارحاصل کرنے والے پی آٹی آئی کے حکمرانوں نے عوام پر زندگی اجیرن کردی ہے، بجلی وگیس کے بلوںاورگھریلو استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں کئی سو گنااضافے نے عوام کا بھرکس نکال دیاہے ہر روز ایک نیا بجٹ عوام پر تھوپ دیا جاتا ہے۔ پندرہ ماہ میں بجلی کی قیمت میں پندرہ بار اضافہ کیا گیا۔20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 80 روپے اضافہ کردیاگیا ہے۔ ادویات کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ ہوا۔ گیس اور بجلی کی قیمت بڑھا ئی گئی۔ آئی ایم ایف کے حکم پر حکومت ہر روز نئے نئے ٹیکس عوا م پر مسلط کر رہی ہے۔ وزیراعظم کا اپنا قول زریں موجود ہے کہ ’’جب ٹیکسوں او ر مہنگائی میں اضافہ ہو جائے تو سمجھو کہ حکومت چو ر ہے‘‘۔ضلعی امیر عظیم رندھاوانے اپنے خطاب میں کہاکہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپورحصہ لے گی۔پی پی114سے تمام یونین کونسلزسے انتخابات میں حصہ لینے کافیصلہ خوش آئندہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ عوا م کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہاہے۔ ہم اس مہنگائی، بے روزگاری اور حکومت کے مظالم پر خاموش نہیں رہیں گے۔ حکمرانوں کو خبر دا ر کرتاہوں کہ عوام گھروں سے نکل آئے تو ان کے ہاتھ تمہارے گریبانوں تک بھی پہنچیں گے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور چاروں طرف پھیلی ہوئی مایوسی کے اصل ذمے دار وہ لوگ ہیں جو ان حکمرانوں کو سقراط اور بقراط سمجھ رہے تھے۔ حکمرانوں کی نااہلی اور نالائقی سے معیشت کا بیڑا غرق اور قرضوں کا کوہ ہمالیہ مزید اونچا ہوگیا ہے۔ نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے سب سے زیادہ پریشان ہیں۔ حکومت نے ایک کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دینے کے بلند بانگ دعوے کیے تھے مگر پندرہ ماہ میں 34 لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے۔