کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) نے سکھر میں3 منزلہ عمارت گرنے کے واقعے کے بعد سکھر ، روہڑی ، لاڑکانہ اور حیدرآباد میں عمارتوں کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے ، پیر تک سکھر کی 32 اور روہڑی کی 3 عمارتوں کو خطرناک قرار دے دیا ہے۔ یہ بات ایس بی سی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آشکار داور نے اندرون سندھ کے دورے کے دوران جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ اندرون سندھ کی عمارتوں کا جائزہ لینے اور ان کی موجودہ حالت کو جانچنے کے لیے وہ اپنی خصوصی ٹیم کے ساتھ ہفتے سے دورہ کررہے ہیں، خصوصاً سکھر میں عمارت کے منہدم ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے جائے وقوع کا بھی دورہ کیا، اس ضمن میںڈپٹی میئر اور دیگر عوامی نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ انجینئر محمد آشکار داور نے بتایا ہے کہ سکھر میں منہدم عمارت کے ملبے کی جانچ سے یہ اندازہ ہورہا ہے کہ اوپن ڈرینج لائن سے مسلسل گند آب گزرنے کی وجہ سے اس عمارت کے کالمز کمزور ہوگئے
تھے ۔ تاہم بعض افراد کا کہنا ہے کہ اس عمارت کے پلر کے ساتھ کھدائی کی وجہ سے یہ حادثہ رونما ہوا ہے۔ ایڈیشنل ڈی جی کے مطابق عمارت کے انہدام کے حوالے سے تحقیق مکمل ہونے تک نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے بتایا ہے کہ خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے مکینوں کو عمارت خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ اس ضمن میں متعلقہ ریجن کے ڈائریکٹر کو بھی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔