مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کا 155 واں روز،بارہمولہ میں تلاشی آپریشن

130

سرینگر (اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن155ویں روز بھی جاری، قابض فوج نے ضلع بارہمولہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کردی ہے، فوجیوں نے شدید سردیمیں لوگوںکو گھروں سے باہر آنے پر مجبورکردیااور گھر گھر تلاشی لی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج اورپولیس کی اسپیشل آپریشن گروپ کی اضافی نفری کو ضلع میں پلہالن کے علاقے گوشبوگ ماگرے پورہ پہنچایا گیا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے ایک مکان کو محاصرے میں لے کر افراد سے خالی کروادیا ہے جبکہ علاقے میں گھر گھر تلاشی جاری ہے۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سوپور قتل عام کے شہداء کوان کے 27ویںیوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زوردیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین پامالیوں کی تحقیقات کرائیں۔ سید علی گیلانی نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی داد رسی کے لیے اٹھ کھڑی ہوں جب نریندر مودی کی سربراہی میں بھارتی حکومت جموںوکشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل کرنے اور مسلمانوں کے قتل عام اور غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں بسانے کے ذریعے آبادی کا تناسب بگاڑنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔ بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے نئی دہلی میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہا ہے کہ بھارت عملی طور پر کشمیر کو کھوچکا ہے، کوئی جمہوری ملک پوری آبادی کو محاصرے میں نہیں رکھ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے جموں وکشمیر میں بنیادی تبدیلیاں کرکے آئین کی توہین کی ہے۔ادھر مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکرٹری غلام نبی شاہین نے سرینگرمیں ایک میڈیا انٹرویو میں کہاہے کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن اور خوشحالی کے لیے تنازع کشمیر کا حل ناگزیر ہے ۔ انہوںنے تمام غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوںکی رہائی اور خوف و ہراس کا ماحول ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔
چدم برم