فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمرفاروق گجر ،جنرل سیکرٹری راشدمحمودنے کہا ہے کہ امریکا دنیا کے امن کے ساتھ خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت تما م ادارے اپنا مثبت کردار ادا کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ خلیج جنگ کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ حکومت پاکستان اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر واضح پالیسی اختیار کرے۔ مخص گوں مگوں اور غیر واضح حکمت عملی ملک و قوم کے لیے نقصان کا باعث ہوگی۔چودھری عمر فاروق گجرنے کہا کہ امریکا عراق، افغان جنگ میں پندرہ لاکھ سے زائد افراد کو ہلاک کرچکا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی شق 2 (4) رکن ممالک پر زور دیتی ہے کہ وہ اپنے بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کے استعمال کی دھمکی یا اس کے استعمال سے گریز کریں۔ کسی بھی مسلح تنازعے کی منظوری سلامتی کونسل کی قرار داد کے ذریعے ضروری ہے۔ اسی چارٹر کی شق 42 سلامتی کونسل کو رکن ممالک کی فضائی، زمینی یا بحری افواج کے ذریعے بین الاقوامی امن یا سلامتی برقرار رکھنے یا اس کی بحالی کی اجازت دیتی ہے، مگر امریکا طاقت کے نشے میں اندھا ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2001ء میں امریکی یلغار کے بعد 2300 امریکیوں سمیت 3500 غیر ملکی فوجی مارے جاچکے ہیں۔ فروری 2019ء میں شائع ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس جنگ میں 32000 عام شہری ہلاک جبکہ براؤن یونیورسٹی میں قائم واٹسن انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 2001ء سے افغانستان، پاکستان، عراق اور شام میں ہونے والی جنگوں پر امریکا کی 5.9 ٹریلین ڈالر لاگت آئی ہے۔جنرل سیکرٹری راشدمحمودنے اس حوالے سے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ کسی بھی ملک کی خود مختاری کا احترام اور علاقائی سا لمیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصول ہیں۔ موجودہ صورتحال پر حکومت پاکستان اپنی داخلی و خارجی پالیسیوں کو از سر نو مرتب کرے۔ بھارت متعدد بار دھمکیاں دے چکا ہے جس کا برملا اظہار وزیر اعظم نے خود بھی کیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حالات کا ٹھیک طرح سے ادراک کیا جائے اور تمام دوست ممالک کو اعتماد میں لیا جائے۔ امریکا کی نام نہاد جنگ میں پاکستان کے ستر ہزار شہری اور ایک سو ارب کا معاشی نقصان ہوچکا ہے۔