کو ئٹہ(نمائندہ جسارت) چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال احمد خان مندوخیل نے کہا ہے کہ نچلی عدالتوں کے مسائل کو حل کرنا اور وہاں پر سہولیات کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں تاکہ قانونی مقدمات بلا تاخیر اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکیں۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روزسیشن کورٹ تربت کے کا دورہ کے موقع پر کہی ۔ ان کے ساتھ جسٹس روزی خان بڈیچ جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، ارباب محمد طاہر کا سی ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، ظہور احمد بلوچ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر حکام موجود تھے۔سیشن کورٹ پہنچے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رفیق احمد لانگو نے جناب جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال احمد خان مندوخیل کا پرتپاک استقبال کیا اور انکو سیشن کورٹ کی عمارت کے مختلف حصوں کا دورہ کرایا۔ جن میں کورٹ رومز۔ایڈووکیٹ جنرل آفس، اسٹاپ رومز، زیر مقدمہ قیدیوں کے لیے حوالات خانہ اور دیگر شامل تھے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال احمد خان مندوخیل نے سیشن کورٹ تربت میں سہولیات کی فراہمی کے لیے وہاں پر موجود جسٹس نذیر احمد لانگو کے ساتھ تبادلہ خیال کیا انہوں نے کہا کہ نچلی عدالتوں کے مسائل کو حل کرنا اور وہاں پر سہولیات کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں تاکہ قانونی مقدمات بلا تاخیر اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکیں۔ اس دوران انہوں نے سیشن کورٹ تربت کی عمارت کی مرمت کے لیے بھی وہاں کے حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا دریں اثناء انہوں نے ایس ڈی او بی اینڈ آر عادل بلوچ کو سیشن کورٹ تربت کی قابل مرمت عمارت کے مختلف حصوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ہدایات جاری کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنی اسٹیمیٹ رپورٹ پیش کریں۔اس دوران انہوں نے سیشن کورٹ تربت کی عمارت میں اضافی تعمیرات، ریکارڈ روم کی عقبی حصے میں منتقلی،واٹر ٹینک کی تعمیر،واش رومز، فرش اور سیوریج نظام کی مکمل طور پر تعمیرومرمت کے بھی احکامات دیے۔جبکہ اس کے علاوہ انہوں نے کورٹ روم میں ایئرکنڈیشن نظام کی درستگی اور کورٹ کے احاطے میں ایک کینٹین کی تعمیر کرانے کے بارے میں بھی ہدایت دیں۔