نئی دہلی ،حیدرآباد(صباح نیوز) بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک گیر ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔جمعے کو حیدرآباد دکن میں شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ترنگا ریلی نکالی گئی جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی ۔ بھارتی میڈیا رپورٹوں کے مطابق شہر حیدرآباد کی بڑی عیدگاہ میر عالم سے نماز جمعہ کے بعد شاستری پورم میدان تک نکالی جانے والی اس ریلی میں مسلمانوں کے ساتھ بڑی تعداد میں ہندوئوں نے بھی شرکت کی ۔ اس ریلی میں شریک ہونے والوں کی تعداد لاکھوں میں بتائی گئی ہے۔ ریلی کی قیادت مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کی۔ اسی کے ساتھ بھارت کے دیگر شہروں سے بھی شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔بھارتی دارالحکومت دہلی کے علاقے شاہین باغ میں قومی ہائی وے پر خواتین کا احتجاجی دھرنا سخت سردی کے باوجود بدستور جاری ہے،دوسری طرف بھارتی عدالت عظمیٰ نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مختلف ریاستوں کی ہائی کورٹس میں داخل کرائی گئی اپیلوں کو عدالت عظمیٰ میں منتقل کرنے کی مرکزی حکومت کی اپیل پر نوٹس جاری کردیے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی عدالت عظمی نے مرکزی حکومت کی اپیل کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ان سب ریاستوں کے متعلقہ سرکاری اداروں کو نوٹس جاری کردیے ہیں جن کی ہائی کورٹس میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف اپیلیں دائر کی گئی ہیں۔ عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس بی آر گوگوئی اور جسٹس سوریہ پرکاش نے مرکزی حکومت کی اپیل کی سماعت کی۔