شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آج شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط موصول ہوا ہے جس میں ان کو سالگرہ کی مبارکباد پیش کی گئی ہے لیکن کم جونگ نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایٹمی مذاکرات میں اس وقت واپس آئے گا جب واشنگٹن اس کے سارے مطالبات کو پوری طرح قبول کرے گا۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے مشیر کم کیی گوین نے کہا ہے کہ یہ سچ ہے کہ کم جونگ اور صدر ٹرمپ کے درمیان ذاتی تعلقات خراب نہیں ہیں تاہم اس اچھے تعلقات کی وجہ سےمذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے کی توقع کرنا غیر حاضر دماغی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ نے دھوکہ دیا ہے. اس کے ساتھ ڈیڑھ سال سے بات چیت میں پھنسے رہنے سے وقت ضائع ہوا ہے. اب مذاکرات اس ہی وقت بحال ہونگے جب امریکہ ہمارے سارے مطالبات منظور کرلے گا لیکن ہم بخوبی جانتے ہیں کہ امریکہ نہ تو ایسا کرنے کے لئے تیار ہے اور نہ ہی اس قابل ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور مسٹر کم جونگ جون 2018 سے جوہری پابندیوں اور شمالی و جنوبی کوریا میں امن استحکام کو یقینی بنانے کے لئےتین ملاقاتیں کرچکے ہیں لیکن گذشتہ فروری سے مذاکرات تا حال تعطلی کا شکار ہیں۔