حکومت تعلیم سمیت کسی شعبے میں بھی بہتری نہیں لاسکی، بلال ہاشمی

107

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) اسلامی جمعیت طلبہ کے ڈویژنل ناظم سیدحسن بلال ہاشمی، جنرل سیکرٹری حسیب خالد نے کہا ہے کہ حکومت تعلیم سمیت کسی شعبے میں بھی بہتری نہیں لاسکی۔ تعلیم کو عام کرنے، اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیمی اداروں میں لانے اور یکساں نصاب تعلیم کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ معاشرے میں استاد کی عزت و تکریم اور وقار کو سب سے زیادہ پامال موجودہ حکومت نے کیا ہے۔ آئے روز اساتذہ اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر بیٹھے ہوتے ہیں اور حکومتی ادارے ان کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہے ہوتے ہیں حتیٰ کہ خواتین اساتذہ پر تشدد کے شرمناک واقعات معمول بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی حالت حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت نے ایچ ای سی کی گرانٹ میں کمی کر کے اعلیٰ تعلیم کے حصول میں رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں اور متعدد یونیورسٹیوں نے اعلیٰ تعلیم کے کئی پراجیکٹ بند کردیے ہیں، جس سے سیکڑوں طلبہ و طالبات کے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جبکہ وزیر اعظم دعوے کرتے تھے کہ بچے پرائیویٹ اسکولوں کو چھوڑ کر سرکاری اسکولوں میں داخلہ لیں گے مگر اب صورتحال اس کے بالکل برعکس ہوچکی ہے اور طلبہ سرکاری اسکولوں کو چھوڑ کر پرائیویٹ اداروں کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم میں بھی بہتری کی بجائے ابتری آئی ہے۔ خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدینؓ سمیت بہت سے صحابہؓ کی سوانح حیات کو نصاب میں سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، اسی طرح استاد کی عزت و تکریم کے بغیر معاشرتی ماحول بہتر نہیں ہوسکتا۔ ہمیں اپنے معاشرے اور تہذیب و تمدن کو بہتر بنانا ہے تو استاد کی عزت وتکریم کو بحال کرنا ہوگا۔