جموں/سری نگر/نیویارک (خبرایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر کے جموں خطے کے قصبے ادھمپور میں بھارتی پیرا ملٹری’’سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس‘‘ (سی آئی ایس ایف) کے اہلکار وی این مرتھے نے اپنے ساتھی اہلکاروں تسلیم اور سنجے ٹھاکرے پر اندھادھند فائرنگ کر کے ایک کو ہلاک اوردوسرے کو شدید زخمی کرنے کے بعد اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر لیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق واقعہ تلخ کلامی کے باعث پیش آیا جس کے بعد اہلکار نے اپنے 2 ساتھیوں پرفائرنگ کر دی۔ فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران بدھ کو جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ میں نوجوان ہارون احمدکو شہید کردیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے گزشتہ 164روز سے جاری فوجی محاصرے اور میڈیا لاک ڈائون کی مذمت کی ہے۔سری نگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں کشمیری نوجوانوں کے حالیہ قتل کے واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فورسز کشمیریوںکے قتل عام پر تلی ہوئی ہیں‘ نوجوانوں کی قربانیوں کو رائیگاںنہیں جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے غیر ملکی سفارتکاروں کے سخت نگرانی میں دورے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس طرح کے نمائشی اقدامات کے ذریعے عالمی برداری کو گمراہ کرنا چاہتا ہے۔ نیو یارک میں قائم انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے گزشتہ سال اگست میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مقبوضہ علاقے میں مواصلاتی بلیک آئوٹ سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے اپنی 2020ء کی عالمی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتی حکام مذہبی اقلیتوں کے تحفظ میں ناکام رہے ہیں اور پرامن طور پر اختلاف رائے رکھنے والوں کی آواز کو خاموش کرانے کے لیے بغاوت اور انسداددہشت گردی کے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے‘بھارتی حکومت نے کشمیر کا مکمل طور پر محاصرہ اور مواصلاتی رابطے منقطع کرنے اور وہاں ہونے والے نقصانات کو ہر ممکن طور پر چھپانے کی کوشش کی ہے۔