پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

131

اسلام آباد:سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پرویز مشرف کی اپیل 65 صفحات پر مشتمل ہے جبکہ اپیل میں وفاق اور خصوصی عدالت کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ خصوصی عدالت نے غداری کیس کا ٹرائل مکمل کرنے میں آئین کی 6 مرتبہ خلاف ورزی کی ہے، انصاف کا قتل نہ ہو اسی لیے مقررہ قانونی مدت میں اپیل دائر کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت کے 17 دسمبر کے فیصلے سے غیر مطمئن ہوں۔

سابق صدر نے سپریم کورٹ سے خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

یاد رہے کہ13 جنوری 2020 کو خصوصی عدالت کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں  تین رکنی فل بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ خصوصی عدالت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت ملک سے غداری کا جرم ثابت ہونے پر سابق صدر اور آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی تھی، تفصیلی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مجرم کو گرفتار کرکے سزائے موت پرعملدرآمد کرائیں، اگر پرویز مشرف مردہ حالت میں ملیں تو ان کی لاش کو ڈی چوک اسلام آباد میں 3 دن تک لٹکائی جائے۔