وفاقی حکومت ایم کیو ایم کومنانے میں تاحال  ناکام

181

کراچی: جہانگیر ترین کی سربراہی میں حکومتی وفد نے ایم کیو ایم  کے وفد سے ملاقات کی ،جہانگیر ترین نے خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے دعوت دی  جس پر خالد مقبول صدیقی نے انکار کردیا۔

وفاقی حکومت  نےناراض اتحادیوں کو منانے کے لیے جہانگیر ترین کی سربراہی میں پانچ رکنی وفدنے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد پہنچا ۔حکومتی وفد میں پرویز خٹک، فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ اور اسد عمر شامل تھے۔

دوسری جانب ایم کیوایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت  عامر خان ، کنور نوید جمیل ، فیصل سبزواری، امین الحق اور خواجہ اظہار نے حکومتی وفد سے مذاکرات میں شامل تھے۔

اس موقعے پر جہانگیر ترین نے خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے قائل کیا جس پر  خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کابینہ میں شمولیت اختیار کرنا اتنا بڑا مسئلہ نہیں جبکہ  کراچی کی عوام کے مسائل کو حل کرنا زیادہ اہم ہے۔

انہوں نے حکومتی وفد کے سامنےاپنے چار  مطالبات رکھے جس میں کراچی کیلئے 162 ارب کے پیکیج ،حیدرآباد میں یونیورسٹی کا قیام ،حیدرآباد کے لیے ترقیاتی بجٹ سمیت ایم کیوایم کے بند دفاتر کوکھولنا شامل ہیں۔

پی ٹی آئی سینئر رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا کہ  ایم کیوایم کے مسائل اہم ہیں لیکن چیزیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا ہم چاتے ہے کہ آپ کابینہ میں شامل ہوکر عوام کی خدمت کریں ۔اس پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میں نے ملک کی خدمت ہمیشہ کی ہے اور کرتا رہوں گامگر اس کے لیے مجھےکسی وزارت کی ضرورت نہیں جبکہ ہمارے لیے عوام کے مسائل کو حل کرنازیادہ اہم ہیں۔

واضح رہے  اس سے قبل  حکومتی اراکین نے گورنر ہاوس کراچی میں پی ٹی آئی اراکین سندھ اسمبلی سے ملاقات کی جس میں ایم کیو ایم کے مطالبات اور دیگر صوبائی امور پربات چیت ہوئی۔