پی ایم ڈی سی ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج

72

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان منرل ڈولپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) ایمپلائزیونین لاکھڑا کول مائنز جامشورو کے ملازمین نے لاکھڑا کول مائنز کو حکومت سندھ کی جانب سے اپنی تحویل میں لیکر اومنی گروپ کے حوالے کرنے ، کوئلے کی پولیس کی نگرانی میں چوری اور گزشتہ 4ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال اتوار کے روز بھی جاری رہی۔اس موقع پر ایمپلائز یونین کے رہنماؤں حاجی امداد علی کھوسو، حاجی پیر مدار اور عمران احمدہلیو سمیت دیگر رہنماؤں نے بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے پی ایم ڈی سی کے زیراثر چلنے والے لاکھڑا کول مائنز کو اپنی تحویل میں لینے کے بعد نکالنے کا کام بند ہے جبکہ مقامی پولیس کی نگرانی میں مقامی بااثر افراد کے لوگ روزانہ 6 لاکھ روپے سے زائد کا سرکاری کوئلہ نکال کر چوری کر رہے ہیں جنہیں روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھڑا کول مائنز کے حوالے سے وفاق اور حکومت سندھ میں جاری تکرار کے باعث لاکھڑا کول مائنز کے 116 ملازمین گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ملازمین فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قومی مفادات کے تحت پی ایم ڈی سی کی لیز کو بحال کیا جائے اور ملازمین کی تنخواہیں جاری کرکے مزدوروں کا معاشی قتل عام فوری بند کیا جائے۔