بھارتی اقدامات میں امریکا کی اعانت

311

امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئی ہیں ۔ ان کی آمد کا اصل مقصد تو افغانستان میں امریکی فوج پر ہونے والے حملوں کی روک تھام کے لیے پاکستانی اثر و رسوخ سے فائدہ اٹھانا ہے تاہم پاکستانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ا س موقع سے فائدہ اٹھا کر وہ امریکا کے سامنے مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی غاصبانہ اقدامات کا معاملہ اٹھائیں گے ۔ ایلس ویلز بھارت کے دورے کے بعد پاکستان پہنچی ہیں ۔ انہیں مسئلہ کشمیر کا بخوبی علم ہے ، یہ اور بات ہے کہ بھارت کے کیے جانے والے تمام تر اقدامات میں امریکا کی بھرپور اعانت شامل ہے ۔ اس لیے امریکی حکام کے سامنے کچھ کہنا بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہی ہوگا ۔ وزیر اعظم عمران خان نیازی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پھر اسی رویے کا اظہار کیا ہے کہ اب کی مار تو بتاؤں۔ ہر مرتبہ وہ یہی کہتے ہیں کہ بھارت نے حملے بند نہ کیے تو پاکستان بھی خاموش نہیں رہے گا ۔ آخر پاکستان کب بھارتی اقدامات پر موثر ردعمل کا اظہار کرے گا اور راست اقدام کرے گا ۔ یہ بات ہر ایک جانتا ہے کہ مسئلہ خود ہی حل کرنا ہوگا ۔ دوست ممالک بھی مسئلہ کشمیر کے حل میں اُسی وقت مدد کریں گے جب پاکستان خود آگے بڑھے گا ۔