سفید پوش لوگ قطار میںکھڑے ہوکر آٹالینے پر مجبور ہیں،عنایت اللہ خان

132

پشاور (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی و ممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا کہ آٹابحران میںشدت سے عوام کے مشکلات میںمسلسل اضافہ ہورہاہے ۔آٹا بحران سے حکمرانوں کی نااہلی ثابت ہوگئی ہے ۔پاکستان دنیا بھر میں گند م پیدا کرنے والے ممالک میں آٹھویں نمبر پر ہے اور ہمارے معیشت کا دارومدار زراعت پر ہے لیکن ایک زرعی ملک میںآٹا 70 روپے کلو تک پہنچ گیا ہے اور سفید پوش لوگ قطاروں میںکھڑے ہوکر آٹالینے پر مجبور ہیں ۔ آٹے کی قیمت میں ناقابل برداشت اضافے پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور پورا گلگت بلتستان عملاً جام ہے ہر طرح کا کاروبار زندگی معطل ہے ۔ 1250 روپے میں 20 کلو آٹا مل رہاہے جو ایک عام آدمی کے بس سے باہر ہے اور آٹے کی قیمت سن کر ہر کوئی سناٹے میں ہے۔ حکومت فوری طور پر آٹے سرکاری نرخ مقرر کرکے عوام کو سستا آٹا فراہم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں ۔ حکومت کا اقدام ظالمانہ ، انسان کش اور عوام دشمنی پر مبنی ہے ۔انہوںنے کہاکہحکومتی کارکردگی سے عوام سخت مایوسی کا شکار اور ان سے وابستہ امیدیں دم توڑ رہی ہیں، مہنگائی وبیروزگاری نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اشیاء ضروریہ عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے۔گیس ، بجلی اور کھانے کی چیزیں سب کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ الیکشن سے پہلے موجودہ حکومت نے کئی وعدے کیے جو وہ پورے نہ کر سکے۔ روز بہ روز مہنگائی میںاضافہ ہو رہا ہے اور تنخواہیں وہیں کی وہیںہیں۔ جس سے عوام کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ اگر سب کچھ ایسے ہی چلتا رہا تو یہ نہ ہو کہ غریب عوام فاقوں پر آ جائیں اور حالات مزید خراب ہو جائیں۔انہوںنے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ یہ بھی ہے کہ ہر چیز چاہے وہ کھانے کی ہو یا اوڑھنے کی، اس پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ صوبے میں آٹے کا بحران شدید ہوتا جارہا ہے حکومت فوری طور پر بحران کو قابو پانے کے لیے اقدامات اٹھائیں ۔