حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) ایمپلائز یونین لاکھڑا کول مائنز جامشورو کے ملازمین نے لاکھڑا کول مائنز کو حکومت سندھ کی جانب سے اپنی تحویل میں لے کر اومنی گروپ کے حوالے کرنے، کوئلے کی پولیس کی نگرانی میں چوری اور گزشتہ 4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کیخلاف حیدر آباد پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال پیر کے روز بھی جاری رہی۔ اس موقع پر ایمپلائز یونین کے رہنماؤں حاجی امداد علی کھوسو، حاجی پیر مدار اور عمران احمد ھلیو سمیت دیگر رہنماؤں نے بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے پی ایم ڈی سی کے زیر اثر چلنے والے لاکھڑا کول مائنز کو اپنی تحویل میں لینے کے بعد نکالنے کا کام بند ہے، جبکہ مقامی پولیس کی نگرانی میں مقامی بااثر افراد روزانہ 6 لاکھ روپے سے زائد کا سرکاری کوئلہ نکال کر چوری کررہے ہیں، جنہیں روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھڑا کول مائنز کے حوالے سے وفاق اور حکومت سندھ میں جاری تکرار کے باعث لاکھڑا کول مائنز کے 116 ملازمین گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ملازمین فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قومی مفادات کے تحت پی ایم ڈی سی کی لیز کو بحال کیا جائے اور ملازمین کی تنخواہیں جاری کرکے مزدوروں کا معاشی قتل عام فوری بند کیا جائے۔