خیبر پختونخوا حکومت میں شدید اختلافات،وزیراعلیٰ پر سنگین الزامات

50

پشاور(نمائندہ جسارت)پنجاب کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا کے وزراء بھی اپنے وزیراعلیٰ کے خلاف ہوگئے لیکن وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ کابینہ ارکان کے درمیان کوئی لڑائی نہیں، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے۔ خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر عاطف خان کہتے ہیں کہ صوبے میں کرپشن اور اقربا پروری چل رہی ہے، وزیراعظم عمران خان واپس آئیں تو ان سے ان مسائل پر بات کریں گے۔وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ محمود خان کو وزیراعظم کا اعتماد حاصل ہے ، وہ جسے چاہیں کابینہ میں شامل کریں یا ڈراپ کریں ، کوئی نمک حلالی کے لیے خبریں بنانا چاہے تو ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور سینئر وزیر عاطف خان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔اختلافات میں شدت وزیراعلیٰ کی جانب سے عاطف خان کے نامزد دو ارکان صوبائی اسمبلی کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کے بعد آئی۔پارٹی ذرائع کے مطابق اختلافات کی وجہ شہرام ترکئی سے محکمہ بلدیات کی وزارت واپس لینا بھی تھا۔وزیراعلیٰ سابق وزیر بلدیات شہرام ترکئی سے بی آر ٹی منصوبے پر ناراض تھے۔ ذرائع کے مطابق سینئر وزیر عاطف خان نے ایم پی ایز کا الگ گروپ بنانے کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔وزیراعلیٰ محمود خان نے میڈیاسے بات چیت میں بتایا کہ کابینہ ارکان کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہے، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، صوبائی حکومت کے پاس بہترین ٹیم ہے تمام وزراء پر مکمل اعتماد ہے، بہترین حکمرانی کے ایجنڈے کو ٹیم کے ساتھ آگے لے کر چل رہے ہیں۔دوسری جانب سینئر وزیر برائے سیاحت، کھیل، ثقافت اور امورِ نوجوانان عاطف خان نے بتایا کہ صوبے میں کرپشن اور اقربا پروری چل رہی ہے وہ اس کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ وزیراعظم عمران خان واپس آئیں تو وہ ان سے ان مسائل پر بات کریں گے۔