کراچی
سوئی سدرن گیس کمپنی کی سی آر ڈی ٹاسک فورس نے ایک کارروائی کرتے ہوئے بلدیہ ٹاﺅن کراچی میں1400نادہندہ رہائشیوں کو ربر پائپس کے ذریعہ براہ راست گیس چوری کرتے ہوئے گرفتار کرلیا جب کہ مزید 28علاقوں میں گیس چوری کے کیس پکڑے گئے۔کمپنی کے ایس ایس اینڈسی جی ٹی او ڈپارٹمنٹ نے غیر قانونی طور پر گیس استعمال کرنے والوں کے خلاف اپنی کاوشیں دگنی کردیں ہیں
اس کے علادہ ٹیم کو گزشتہ چند ہفتوں میں گیس چوری کے مختلف مقدمات میں کامیابیاںحاصل ہوئیں۔ایک حالیہ مقدمے میں گیس سیکورٹی کورٹ لاڑکانہ کے معزز جج نے گیس چوری کے تین ملزموں بنام بشیر علی جتوئی، رستم علی جتوئی اور شوکت علی جتوئی کے خلاف فیصلہ دیا جبکہ ملزمان کو قید کے بعد 5000/-روپے فی کس جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگ
ا۔ایک اور واقعہ میں گیس یوٹیلٹی کورٹ کے معزز جج/ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکھرنے ملزمہ گل بہار کے خلاف فیصلہ سنایا، ملزمہ نے جج سے معلومات چھپائی تھیں اور اعتراف کرنے کے بعد اس کو سینٹرل جیل بھیج دیا گیا،صوبائی سطح پر کراچی میں صداقت علی کے خلاف 84,100/-روپے کا دعویٰ کیا گیا تھا جو صارف نے ادا کردیا ہے،دوسری طرف ایس ایس جی سی کے صوبہ سند ھ اور بلوچستان کے فرنچائز مختلف صنعتی، گھریلو اور کمرشل علاقوں میںمتعدد چھاپے مارے گئے۔
ان میں 37ملزمان زیر زمین اور اوورہیڈ کلیمپس کے ذریعہ گیس لائن میں ٹمپرنگ میں ملوث پائے گئے، تمام غیر قانونی کنکشن فوری طور پر ہٹا دئیے گئے اور ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی گئی ۔سی جی ٹی او چیف بریگیڈئیر (ر) محمد ابوذر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایس ایس جی سی چوروں کے خلاف زیرو عدم برداشت کا رویہ رکھتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گیس چوری کے واقعات کو کم سے کم کرنے کےلئے کاوشیں جاری رہیں گی۔