بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل قابض فوج کا کریک ڈاؤن جاری،مزید 2 نوجوان شہید،ایک ہفتے میں 7 شہادتیں

69

سری نگر (صباح نیوز) بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل قابض فوج نے کریک ڈائون کرتے ہوئے مزید 2 نوجوان کو شہید کردیا جبکہ ایک ہفتے میں 7 افراد کوشہید کیا جاچکا ہے۔ تفصیلات کے مطابقمقبوضہ کشمیر میں نام نہاد یوم جمہوریہ سے محض ایک دن قبل قابض فوج نے ضلع پلوامہ میں سرچ آپریشن کے دوران مزید2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا‘جس کے بعد صرف ایک ہفتے کے دوران شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 7 ہوگئی ۔ ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج نے داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے نام نہاد سرچ آپریشن کیا۔ دریں اثنا کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج (اتوا ر کو ) بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پرمنائیں گے۔ یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی ہے۔ یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر، آزادکشمیر اور دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے جن میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم و تشدد اور فاشسٹ مودی حکومت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔ سری نگر سمیت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یوم جمہوریہ کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں‘ کرکٹ اسٹیڈیم سونہ واری جہاں نام نہاد یوم جمہوریہ کی تقریب ہوگی‘ اس کو چاروں طرف سے سیل کردیا گیا ہے جبکہ جگہ جگہ سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا ہے‘ کئی علاقوں میں سرچ آپریشنز جاری ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے آج (اتوار) بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کی اپیل کی ہے۔ سری نگر میں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت عوام کی رائے کے احترام کا نام ہے جبکہ بھارت نے ہمیشہ ظلم وجبرکے ذریعے کشمیریوں کی جمہوری آواز دبائی ہے اور گزشتہ 72برس سے فوجی طاقت کے بل پر انہیں محکوم بنا رکھا ہے۔ سینئر حریت رہنما محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کی جمہوریت مقبوضہ کشمیرمیں بری طرح بے نقاب ہو گئی ہے۔ سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے افسوس ظاہر کیا ہے کہ ایک طرف تو بھارت اپنا یوم جمہوریہ مناتا ہے تاہم دوسری طرف اس نے کشمیریوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت سے محروم کر رکھا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم نے ہڑتال کی اپیل کی حمایت کی ہے۔ تاحال وادی میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے‘ ذرائع آمد و رفت مفلوج، جان بچانے والی دوائوں کی قلت اور اجناس کا فقدان ہے۔ تمام تر پابندیوں اور مظالم کے باوجود غیور کشمیریوں نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔