چوہڑ جمالی، تین سال بعد بھی کاشتکار گنے کی رقم سے محروم

120

چوہڑ جمالی (نمائندہ جسارت) سجاول ضلع کی دیوان شگر ملز پر کاشتکاروں کی گنے کے کروڑوں روپے کے بقایاجات تین سال گزر جانے کے باوجود ادا نا ہوسکے، عدالت عظمیٰ کے احکامات کو بھی دیوان شوگر ملز انتظامیہ کا ماننے سے انکار، عدالت کا حکم ہم نہیں مانیں گے، ہماری مرضی ہے جب پیسے دیں، ملز انتظامیہ کے دو ٹوک جواب پر کاشتکار پریشان۔ سجاول اضلاع کے مختلف شہروں سجاول، شاہ بندر، دڑو، جاتی، میرپور بھٹورو سمیت کئی شہروں کے کاشتکاروں کے گنے کے بقایا جات تیس کروڑ کی رقم طویل عرصہ گزرنے باوجود دیوان ملز انتظامیہ تاحال ادا نہ کرسکی۔ شاہ بندر تحصیل کے کاشتکاروں لیاقت جمالی، ساون گبول، ڈاکٹر نذیر احمد میمن، یوسف جمالی، حاجی نصیر پنجابی، سہیل جمالی اور دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات کے تحت تمام شوگر ملز پر کاشتکاروں کے بقایا جات فوری ادا کرنا تھا، مگر سجاول کی دیوان شوگر ملز انتظامیہ نے عدالت عظمیٰ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملز انتظامیہ نے عدالت کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہوئے بقایا رقوم مانگنے پر ہمیں دو ٹوک جواب دے دیا ہے۔ دیوان ملز انتظامیہ نے سال 2018.19ء کی بقایا رقوم سمیت عدالت کے حکم کے تحت 30 فیصد من گنا بھی ادا کرنا تھا، جو تاحال ادا نہ کرسکے۔ انہوں نے چیف جسٹس، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ سندھ اور کین کمشنر اوردیگر سے مطالبہ کیا کہ دیوان شوگر ملز پر گزشتہ تین سال کے بقایا جات دلوا کر کاشتکاروں کو پریشانی سے بچایا جائے۔