کرونا وائرس، پاکستانی حکام چین میں محصور طلباء کی مدد کرنے میں ناکام

587

چین میں کرونا وائرس کے باعث پاکستانی طلبہ و طالبات شدید ذہنی دباؤ اور مشکلات کا شکار ہیں ، چین میں موجود پاکستانی سفارت خانہ پاکستانی طلبہ و طالبات کے لئے آسانیاں پیدا کرنے میں تا حال بری طرح ناکام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خدا کیلئے ہمیں یہاں سے نکالا جائے

چین میں موجود پاکستانی طلبہ و طالبات نے بتایا کہ مسلسل پاکستانی سفارتخانے سے رابطے میں ہیں تاہم ان کی کوئی مدد نہیں کی جارہی ہے جبکہ انہوں نے چائنیز حکام کے حوالے سے کہا کہ وہ بھرپور مدد کر رہے ہیں لیکن وائرس اس قدر پھیل چکا ہے کہ وہ ان کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

چین میں کرونا وائرس کے باعث پاکستانی طلبہ و طالبات شدید ذہنی دباؤ اور مشکلات کا شکار ہیں ، چین میں موجود پاکستانی سفارت خانہ پاکستانی طلبہ و طالبات کے لئے آسانیاں پیدا کرنے میں بری طرح ناکام ہے ۔چین میں موجود پاکستانی طلبہ و طالبات نے بتایا کہ مسلسل پاکستانی سفارتخانے سے رابطے میں ہیں تاہم ان کی کوئی مدد نہیں کی جارہی ہے جبکہ انہوں نے چائنیز حکام کے حوالے سے کہا کہ وہ بھرپور مدد کر رہے ہیں لیکن وائرس اس قدر پھیل چکا ہے کہ وہ ان کو بھی متاثر کر سکتا ہے ۔چین میں موجود طالب علم کا مزید کہنا تھاکہ طالبات زیادہ متاثر ہیں ان کے والدین مسلسل فون کر کے ان کی خیریت دریافت کر رہے ہیں جبکہ ہماری پاکستانی حکومت اور آرمی چیف سے گزارش ہے کہ وہ ہمیں چین سے باحفاظت پاکستان منتقل کریں ۔دوسری جانب طالب علم نے مزید بتایا ہے کہ دیگر ملکوں سے آئے اسٹوڈنٹس اور غیر ملکیوں کو منتقل کیا جاچکا ہے جبکہ پاکستانی حکومت کی جانب سے کسی قسم کا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی حکام کو ای میلز اور کئی بار فون کیے ہیں تاہم انہوں نے ہمیں اپنے ملک منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی صرف دلاسے دیئے گئے جبکہ ثبوت کے طور پر ہمارے پاس ان کی ای میلز موجود ہیں۔

Publiée par Musa Ghani sur Jeudi 30 janvier 2020

محصور پاکستانی طالب علموں کا مزید کہنا تھا کہ طالبات زیادہ متاثر ہیں ان کے والدین مسلسل فون کر کے ان کی خیریت دریافت کر رہے ہیں جبکہ ہماری پاکستانی حکومت اور آرمی چیف سے گزارش ہے کہ وہ ہمیں چین سے باحفاظت پاکستان منتقل کریں۔

دوسری جانب طالب علم نے مزید بتایا ہے کہ دیگر ملکوں سے آئے اسٹوڈنٹس اور غیر ملکیوں کو منتقل کیا جاچکا ہے جبکہ پاکستانی حکومت کی جانب سے کسی قسم کا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی حکام کو ای میلز اور کئی بار فون کیے ہیں تاہم انہوں نے ہمیں اپنے ملک منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی صرف دلاسے دیئے گئے جبکہ ثبوت کے طور پر ہمارے پاس ان کی ای میلز موجود ہیں۔