مظفرآباد ( اے پی پی) آزادجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے احتساب بیورو (چھٹی ترمیم) ایکٹ2020ء کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ ایوان کے اجلاس میں ترمیم پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر خان نے کہا کہ ترمیم سے احتساب بیورو کے قانون میں توازن لایا گیا ہے تاکہ کوئی بھی اپنے اختیارات میں تجاوز نہ کر سکے۔ قبل ازیں بیورو چھاپوں میں غیر متعلقہ ریکارڈ بھی لے جاتا، اب ریکارڈ بذریعہ متعلقہ سیکرٹری حاصل کیا جا سکے گا اور اگر متعلقہ سیکرٹری بروقت ریکارڈ فراہم نہیں کرتا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس قانون میں بہتری کے لیے مزید ترامیم لا سکتی ہے، اس قانون سازی میں کوئی بدنیتی نہیں ہے نہ ہی اختیارات کا حصول ہے۔ حزب اختلاف نے جمہوری رویے کا مظاہرہ کیا، انہیں یقین دلاتا ہوں کہ جہاں آپ محسوس کریں کہ بہتری ہونی چاہیے، وہاں تجاویز دیں، احتساب کا ایسا نظام ہوگا، کوئی اس پر انگلی نہ اٹھا سکے، پاکستان میں پائی جانے والی خامیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ترامیم تیار کی گئی ہیں، 2018ء سے اس پر کام جاری ہے، نئی ترمیم کافی سوچ بچار اور مشاورت کے بعد کی گئی ہے، نئی قانون سازی کے تحت اب شکایت کنندہ کو اپنا شناختی کارڈ اور بیان حلفی دینا ہو گا۔ جھوٹی شکایت پر اس کے خلاف بھی کارروائی ہو گی، گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کرنے کا اختیار احتساب عدالت ہوگا۔ ریمانڈ میں ایک بار توسیع ملے گی۔ آزادجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے مقدمات کی سماعت کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کی عدالت کو اختیار دے دیا ہے۔ قبل ازیں ایسے مقدمات کی سماعت کے لیے الگ سے جج کرنے کا نوٹیفکیشن کر نا پڑتا تھا۔