مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے علاوہ کئی دیگر علاقوں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں 13 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض صہیونی فوج نے الخلیل میں تلاشی کے دوران گھروں میں زبردستی گھس کر توڑ پھوڑ کی اور خواتین و بچوں کو زدو کوب کیا۔ اس دوران صہیونی اہل کار گھروں میں موجود قیمتی اشیا پر بھی ہاتھ صاف کرتے رہے۔ کارروائیوں کے دوران نواحی علاقے بیت امر سے ندیم ہیثم، قلقیلیہ سے مجدی تیتان، جمال تیتان، نابلس سے کنعان زلموط خطاطبہ، بیت فوریک سے سابق اسیر نایف ابو السعود حننی، عرابہ سے نور لحلوح، مغربی رام اللہ سے عادی محمد ابو عادی، سلواد سے محمد باسم حماد، امیر دعاس، سابق اسیر مہند عبدالباسط شوابکہ کو گرفتار کیاگیا۔ اس کے علاوہ شمالی بیت المقدس کے قلندیا کیمپ سے ناصر ابو زیدیہ اور محمد علی مطیر کو حراست میں لیا گیا۔دوسری جانب اسرائیلی حکام نے بڑے پیمانے پر تینوں مسلح افواج پر مشتمل جنگی مشقیں شروع کردیں۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشقوں کا مقصد فوج کو لبنان سے متصل شمالی محاذ اور جنوب میں غزہ پر کسی بھی حملے کے لیے تیار کرنا ہے۔اسرائیلی ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک سے زائد محاذوں پر فوج کو تیار رکھنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبہ پیش کیا ہے، جسے فلسطینیوں سمیت کئی ممالک کی جانب سے مسترد کیا گیا ہے، جب کہ فلسطین میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ فلسطینیوں کی طرف سے انکار اور عالمی سطح پر مخالفت کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔