سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے لگائےگئے لاک ڈاؤن کو 185 دن ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے عوام ڈپریشن کاشکار ہونے لگی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پلواما میں ڈپریشن کے مریضوں میں 150 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سری نگر میں بھی ذہنی مریضوں کا اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
ڈپریشن کے شکار مریضوں کو زیادہ خوف بھارتی فوجیوں کی جانب سے حراست میں لیے جانے کا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ خواب میں بھی ہم بھارتی اہلکاروں کے سوالوں کا جواب دے رہے ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مودی سرکار کی طرف سے لاک ڈاؤن کا مقصد کشمیریوں کو ذہنی مریض بنانا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایسی رپورٹس بھی سامنےآچکی ہیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی فوج کشمیری عوام کو ہراساں کرنے کیلئے نفسیاتی ہتھیار بھی استعمال کر رہی ہے جس میں بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنا شامل ہے۔