جناب عمران خان بحیثیت وزیر اعظم آپ کے اندر وہ جرأت بردباری۔ عوام سے ہمدردی اور غم گزاری والی کیفیت کبھی کہیں نظر نہیں آتی بلکہ ایک نظر چرانے والے اور بچنے بچانے والے یا پھر متکبر اور مغرور شخصیت کی جھلک نظرآتی ہے۔حاکم کی حیثیت سے عوام کے مسائل کا حل، پر امن ماحول اور پھلنے پھولنے کا موقع دینا چاہیے اور روزگار کے ذرائع بڑھانا۔ میڈیا کی بے لگامی اور بے حیائی کو کنٹرول کرنا اور اپنی مملکت کی عزت بڑھانے کے کام کرنے چاہیے۔ ایک اچھے حکمران کو عوام کا خیال اپنی ذات سے زیادہ ہونا چاہیے۔ عوام کی نگاہیں ایک باپ کی طرح وزیراعظم پر ہوتی ہیں جبکہ ہمارے وزیراعظم کی نگاہیں مل کے نہیں دیتی۔ آپ اپنا کام کریں کے تو معاشرہ روٹی، کپڑا اور مکان کا متقاضی نہ ہوگا بلکہ آپ کے شانہ بشانہ فعال ہوگا اس طرح کسی کا برا حال نہ ہو گا نہ خودکشی کی نوبت آئے گی۔ ورنہ ظاہر ہے کہ حکومت جائے گی۔ الزام الگ پائے گی۔ اللہ تعالیٰ ہماری غلامانہ ذہنیت کو دور فرمائے اور ایسی ہدایت فر مائے کہ ہم حساس، ذمے دار اور پکے سچے مسلمان بن کر دنیا سے برائی اور بے روزگاری ختم کرنے کے لیے احساس ذمے داری سے حقوق العباد اور حقوق اللہ کو احسن طریقے سے بجالانے کی تمام زندگی کوشش کرتے رہیں۔
لطیف النساء، ناظم آباد 3-B