وفاق گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کا نظام حکومت دے ،جماعت اسلامی کی قرارداد

91

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر و گلگت بلتستان کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس ہوا جس میں قرارداد پاس کی گئی قرارداد میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیاکہ حکومت پاکستان گلگت بلتستان کو ایک بار پھر ایک نئے آرڈر کے ذریعے بہلانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے ۔جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر و گلگت بلتستان نے متعدد بار اس بات کو واضح کیا ہے کہ گلگت بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا معتبر حصہ ہے اور اس کا مستقبل اقوام متحددہ کی قرار دادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر سے وابستہ ہے ۔ بھارت کے 5 اگست کے اقدامات کے بعد کشمیر کی خصوصی حیثیت کو اپنے آئین کی دفعہ 370 اور 35A کے خاتمے کے بعد انڈین یونین میں ضم کرنے کے بعد جس انداز سے ظلم و بربریت کا مظاہرہ کیا گیاہے اس کے بعد تحریک آزاد ی کشمیر ایک نئے موڑ میں داخل ہوچکی ہے ۔ مرکزی مجلس شوری کا اجلا س یہ سمجھتا ہے کہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کیلیے سب سے آسان اور محفوظ راستہ آزاد کشمیر طرزکے نظام میں ہے ، جس کی تائیدگلگت بلتستان کے تمام مکاتب فکر اور سیاسی جماعتوں نے کی ہے۔ لہٰذا حکومت پاکستان تحریک آزادی کشمیر کے اس نازک موڑ پر گلگت بلتستان کے حقوق کے حوالے سے کسی نئی بحث کے بغیر گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کا آئینی سیٹ اپ اور دیگر تمام اختیارات گلگت بلتستان اسمبلی کو منتقل کرے ۔ مرکزی شوری کا یہ اجلاس گلگت بلتستان کے ضلع استور میں حالیہ زلزلے اور بر ف باری سے شدید متاثرہ یونین کونسل ڈوئیاں جس کے باعث لوگوں کے گھروں ، جائیدادوں اور مال مویشی کا شدید نقصان ہوا ، افسوس کا اظہار کر تے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کر تا ہے کہ اس یونین کونسل کا جیالوجیکل سروے کر وایا جائے اور نقصانان کے ازالے کے لئے فوری طور سے معقول پیکیج کا اعلان کیا جائے۔