نقطہ نظر

114

کشمیر کی آزادی کا خواب ادھورا ہے
اب ہوگا مکمل پاکستان یہ سن کر بچپن سے پچپن کے سِن کو پہنچ گئے۔ مگر یہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ ہمارے قائد نے پاکستان کے لیے اپنی صحت، اپنی زندگی سب قربان کردی اور جتنا پاکستان انہوں نے حاصل کیا کہ آگے آئندہ آنے والی نسلیں اس کو مزید مکمل کریں گی مگر افسوس ایسا نہ ہوسکا بلکہ بیرون ملک سازشوں سے زیادہ اس میں اپنے ہی ملوث رہے۔ پہلے کشمیر گیا، پھر مشرقی پاکستان کو ہم سے الگ کردیا گیا، آج جو موجودہ پاکستان ہے وہ ہچکولے کھا رہا ہے، اپنوں کی سازشوں کا شکار ہے، ہندوستان کے مزید ٹکڑوں اور پاکستان کی تکمیل کسی بھی طور پر مکمل صرف اس وقت ہوسکتی ہے جب ہمارے حکمران مخلص اور پاکستان سے محبت کرنے والے ہوں گے۔ آج پاکستان میں یوم آزادی، دفاعِ پاکستان اور 23 مارچ کے موقعوں پر ہتھیاروں کی نمائش کی جاتی ہے۔ نئے میزائل کے کامیاب تجربے کیے جاتے ہیں جہاں یہ پاکستان سے محبت کرنے والوں اور محب وطن پاکستانی خوشی سے جھومتے ہیں۔ وہاں بھی کشمیری جو وہ بھی پاکستانی محبت میں سرشار آزادی کے نعرے لگاتے ہیں۔ کیا ان کو یہ سب دیکھ کر جلے پر نمک پاشی کے مترادف نہیں ہے کہ ہمارے پاس دنیا کی جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں سے مسلح اور منظم فوج ہے۔ اس کے باوجود ہم کبھی اقوام متحدہ کو دیکھتے ہیں اور کبھی یورپی یونین کی طرف۔ کیا ہمارے یہ ہتھیار زنگ آلود ہیں یا ہمارے دلوں سے کشمیر اور کشمیریوں سے محبت نکل چکی ہے۔
طلعت نفیس