آرٹیکل 6کا مقدمہ بنائیں پھر بتائوں گا غدار کون ہے، فضل الرحمن

217

ڈیرہ اسماعیل خان(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل ا لرحمن نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل6کے تحت اپنے اوپر مقدمہ نہ بنانے کے لیے کسی کی منت نہیں کروں گا جس کو شوق ہے مقدمہ بنائے پھر میں بتائوں گا کون آرٹیکل6کا مرتکب ہوا ہے ، ملکی اداروں کا احترام کرتے ہیںمگر رائے سے اختلاف رکھتے ہیں،ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے پر کبھی خاموش نہیں بیٹھیں گے،قبائل کی نمائندگی جمعیت علمائے اسلام(ف)کے پاس ہے اور وہ قبائل کے مسائل سے آگاہ ہے،دھاندلی کی بنیاد پر الیکشن کے نتائج حاصل کیے گئے ، جبر اور طاقت کے زور پر فیصلے نہیں مانتے۔ ’’پیغام جمعیت وزیر ستان کنونشن‘‘سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فاٹا کو انضمام کے بعد کچھ نہیں ملا، ایک جھوٹی رپورٹ کی بنیاد پر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل کیا گیا ہمیں ریاست اور ریاستی اداروں سے بھی ہمدردی ہے،ہم آزاد ریاست میں ہرگز نہیں رہ رہیہیں،موجودہ سلیکٹڈ حکومت ناجائز ہے، دھاندلی کی بنیاد پر الیکشن کے نتائج حاصل کیے گئے،جبر اور طاقت کے زور پر ہونے والے فیصلے نہیں مانتے، حکومت جمہوریت کی بنیاد پر ہو تی ہے،پوری قوم کو غلام بنایا جارہا ہے ، ملک کوسیاسی،جغرافیائی اور مالی طور پر تباہ کر دیاگیا ہے،معیشت کی بدحالی پر عوام خودکشی کررہے ہیں اوربچے برائے فروخت کے اشتہار لگائے جارہے ہیں،قبائل اپنے حقوق کے حصول کے لیے لڑرہے ہیں، جس طرح پاکستان کے اندر پاکستان کا آئین غیر موثر ہے اسی طرح بھارت کا آئین مقبوضہ کشمیر میںغیر موثرہے ،ہم نے حکومت سے کہا تھا کہ قبائل کے انضمام کے حوالے سے قبائل کی رائے کا احترام کیا جائے لیکن ایسا نہیں ہوا۔