غیر ملکی سر مایہ کار پاکستانی مارکیٹ میں غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں۔
معیشت مستحکم ،سرمایہ کاروں کو ہر ممکن مراعات دی جا رہی ہیںحجم ابتدائی اندازوں سے دگنا ہے
معاشی ماہر برگیڈئیر محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے جبکہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن مراعات دی جا رہی ہیں جسکی وجہ سے وہ غیر ملکی سر مایہ کار پاکستانی مارکیٹ میں غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں۔ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے قوانین کو مزید بہتر بنایا گیا ہے جسکی وجہ سے سولہ جنوری کو ایک دن میں 536 ملین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ گزشتہ سات ماہ میں ٹریژی بلز میں 2.23 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے
جو توقعات سے بہت زیادہ ہے۔ محمد اسلم خان نے یہ بات پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی سرمایہ کاراور آئی کے کلیکشنز کے سی ای او عمران خان سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ اس سال کے اختتام تک غیر ملکی سرمایہ کاری پانچ ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے جس سے معیشت مزید مستحکم ہو جائے گی۔ غیر ملکی سرمایہ کار اپنا منافع واپس لے جانے کے بجائے دوبارہ پاکستان میں ہی انوسٹ کر رہے ہیں
انھیں دیگر ممالک کے مقابلہ میں بیس فیصد زیادہ منافع مل رہا ہے۔ابتدائی طور پر امریکی اور برطانوی سرمایہ کاروں نے پاکستان کا رخ کیا تاہم اب متحدہ عرب امارات، بحرین، آئیرلینڈلکسمبرگ اور دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں نے بھی پاکستانی مارکیٹ کا رخ کر لیا ہے جس میںحکومت کی مثبت پالیسیوں اور پاکستان میں کام کرنے والے غیر ملکی بینکوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس موقع پر عمران خان نے کہاکہ انھوں نے معتدد اعلیٰ حکام سے تفصیلی ملاقاتیں کی ہیں اور وہ نتائج سے مطمئن ہیں۔
انھوں نے کہا کہ انکے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے اور انکا پاکستان سے ایک جزباتی تعلق اور لگاﺅ ہے اور وہ اس رشتے کو مستحکم کرنے کے لئے یہاں بھاری سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ وہ برطانیہ میں مقیم دیگر سرمایہ کاروں کو بھی پاکستان کے مثبت حالات سے آگاہ کریں گے اور انھیں سرمایہ کاری کے لئے راغب کریں گے تاکہ ملکی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکے۔