گندم بحران کی ذمہ دار صوبائی حکومتیں ہیں،فواد چودھری

40

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ گندم بحران کی ذمہ داری سندھ اور پنجاب کی حکومتیں ہیں اور اگر میں وزیر اعظم عمران خان کی جگہ ہوتا تو دونوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو برطرف کر دیتا۔نجی چینل کے پروگرام میں ملک میں گندم اور چینی کے بحران سے متعلق فواد چودھری نے کہا کہ ‘میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار پر حیران ہوں جنہوں نے اپنے سیاسی کیریئر پر اتنا بڑا داغ لگوا لیا ہے، فوڈ کنٹرولر کا کام کرنا ان دونوں کی ذمہ داری نہیں تھی اور نہ ہی اس پورے بحران میں وفاق کا کوئی قصور یا کردار تھا، نہ جانے دونوں نے کن مصلحتوں کے تحت اس معاملے میں صوبوں کی انتظامی غفلت کا نہیں بتایا جس سے ان کے سیاسی کیریئر کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ گندم کا پورا بحران انتظامی غفلت کی وجہ سے سامنے آیا چاہے پنجاب ہو یا سندھ، سو فیصد قصور ان صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور انتظامیہ کا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کھلے دل کے شخص ہے اس لیے انہوں نے گندم بحران کا اعتراف کیا، اگر گندم کی ذمہ داری بھی وزیر اعظم نے لینی ہے تو باقی لوگ کیا صرف پروٹوکول لینے کے لیے بیٹھے ہیں؟فواد چودھری نے کہا کہ بحران کی مکمل ذمہ داری سندھ اور پنجاب کی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے اور اگر میں وزیر اعظم کی جگہ ہوتا تو دونوں صوبوں نے وزرائے اعلیٰ کو برطرف کر دیتا، دونوں صوبوں کے چیف سیکریٹریز کیا سوئے ہوئے ہیں، نہ ان سے مہنگائی کنٹرول ہورہی ہے نہ ان سے گندم کا بحران حل ہو رہا ہے، ان کی ہر نالائقی کا ملبہ وفاقی حکومت پر گرتا ہے۔عمران خان کی جانب سے ان ‘نالائق لوگوں’ کا تحفظ کیے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘سیاست اور گورننس علیحدہ علیحدہ چیزیں ہیں اور وزیر اعظم کے ایسا کرنے کے پیچھے یقیناً سیاسی وجوہات ہوں گی۔خیال رہے کہ ملک میں آٹے اور چینی کے بحران کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے اور مختلف صوبوں میں کہیں آٹا دستیاب نہیں اور کہیں اس کی قیمت عوام کی قوت خرید سے باہر ہے۔