حیدرآباد(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی سندھ کے امیرمحمد حسین محنتی نے جمعہ 6مارچ کو مہنگائی کے خلاف سندھ بھرمیں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی بلند وبانگ دعوئوں کے باوجود روزانہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عام آدمی کو سخت پریشان کردیا ہے،گزشتہ چندبرس کے دوران صرف صوبہ سندھ میں 1300سے زیادہ لوگوں نے خودکشی کی ہے جس میں دیگرعوامل کے علاوہ مہنگائی بھی ایک اہم سبب ہے،ہرشہری ایک لاکھ 58ہزارروپے کا مقروض ہے،جماعت اسلامی نے 20 فروری سے مہنگائی کے خلاف’’ مارگئی مہنگائی‘‘ کے سلوگن سے سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں مہم شروع کر دی ہے،جس میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے اور حکومت کی عوام دشمن معاشی پالیسیوں سے قوم کو آگاہ کیا جائے گا،اس حوالے سے 15مارچ کو کند ھ کوٹ میں مارگئی مہنگائی کانفرنس کاانعقاد اورمرکزی رہنما لیاقت بلوچ خطاب کریں گے، 22 مارچ کو سندھ بھرمیں مہنگائی کے خلاف ریلیاں ،کیمپ کا انعقاد جبکہ 15سے 19مارچ امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سندھ کا 5 روزہ دورہ کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بدانتظامی اورکرپشن کی وجہ سے تیل، گیس اورکوئلے سمیت قدرتی دولت سے مالا مال سندھ کے عوام غربت وافلاس کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں،تبدیلی کی دعویدار حکومت عوامی مسائل کے حل، مہنگائی کے کنٹرول سمیت ڈلیور کرنے میں ناکام رہی ہے، ریکارڈ قرضے ،بے تحاشا سود اور آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کرنے کے باوجود ملک مزید مقروض اور عام آدمی صاف پانی، صحت ،تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے، مہنگائی اور حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک بدحال اور عوام بے حال ہوچکے ہیں، مسائل سے نجات اور معاشی ترقی کا واحد حل شریعت کا نظام اور سودی لعنت کا خاتمہ ہے، اس وقت کراچی سے کشمور پورے سندھ میں امن و امان کی صورتحال خراب، شہر گندگی کا ڈھیر اور کرپشن کا راج ہے،سب سے زیادہ کرپشن کے مقدمات بھی یہاں کے حکمرانوں کے خلاف درج ہیں،صوبے کی تعمیر وترقی اور شہروں کی صورتحال کو بہتربنانے کے لیے بلدیاتی اداروں کو مالی وانتظامی اختیارات دیے جائیں،این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کو جائز حق دیا جائے، جماعت اسلامی این ایف سی ایوارڈ سمیت سندھ کے حقوق کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ کھڑی ہے ۔صوبائی امیرنے پی ٹی آئی حکومت سے قبل اوراس وقت اہم اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا چارٹ بھی پیش کیا ، جس کے مطابق اگست2018ء میں آٹا فی کلو35روپے ،فروری 2020ء میں بڑھ کر55روپے،چینی 52روپے سے بڑھ کر80روپے،پیٹرول88روپے سے بڑھ کر 117روپے فی لٹر،گھی148سے بڑھ کر 210 روپے ، بجلی فی یونٹ15.53سے بڑھ کر 18 روپے، گھریلو گیس128MMBTUسے بڑھ کر246 MMBTU کر دی گئی،اسی طرح باقی اشیا کا حال ہے ،یوٹیلیٹی اسٹورز پرسبسڈی بھی ناکافی جبکہ اس میں ناقص اشیا کی شکایات زبان زدعام ہیں،ڈالر کی مسلسل اونچی اڑان اور روپے کی بے قدری حکومت کی ناکام معاشی پالیسی کا نتیجہ ہے،عالمی ادارے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں کرپشن کم ہونے کے بجائے مزید بڑھی ہے،عوام نے ہمیں خدمت کا موقع دیاتوامانت ،دیانت اورخدمت کے جذبے کے تحت ملک وقوم کی خدمت کریں گے کیونکہ ہم محض دعویٰ نہیں کرتے بلکہ کراچی کے میئر وسٹی ناظم عبدالستارافغانی،نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ،2مرتبہ سینئر وزیررہنے والے سینیٹر سراج الحق کا کام وکردار پوری قوم کے سامنے ہے۔اس موقع پر امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہرمجید،صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا سمیت دیگرمقامی ذمے داران بھی موجود تھے۔