ریلوے کی غفلت سے ایک اور حادثہ ،20 جاں بحق

565

 

سکھر(مانیٹرنگ ڈیسک)ریلوے کی مجرمانہ غفلت نے ایک اور حادثے کو جنم دے دیا جس کے نتیجے میں 20افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے سرگودھا جانے والی مسافر کوچ ضلع سکھر کے علاقے روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر پاکستان ایکسپریس کی زد میں آگئی۔ مقامی پولیس کے مطابق ہائی وے پر ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے ڈرائیور نے لنک روڈ سے شارٹ کٹ لیتے ہوئے مسافر کوچ ریلوے ٹریک پر چڑھا دی جہاں ریلوے کراسنگ تو موجود ہے لیکن کوئی پھاٹک
ہے اور نہ ہی پھاٹک والا۔ حادثہ اس قدر خوفناک تھا کہ مسافر کوچ کے پرخچے اڑگئے اور 2حصوں میں تقسیم ہوگئی۔جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔اس صورتحال کے بارے میں اس سے پہلے کئی رپورٹس میں اس خطرناک پھاٹک کی نشاندہی کی جا چکی ہے لیکن ریلوے سکھر ڈویژن کی انتظامیہ نے اس پر کبھی توجہ دینا مناسب نہیں سمجھی۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو،پولیس اور رینجرز کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں و زخمیوں کو روہڑی اور سکھر کے سول اسپتال میں منتقل کیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے روہڑی اور سکھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ڈاکٹروں اور طبی عملے کو کو فوری طور پر طلب کرلیا گیا ہے۔ دوسری جانب ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر کوچ ٹرین کی زد میں آنے سے پاکستان ایکسپریس کے انجن کو شدید نقصان پہنچا تاہم ٹرین پٹڑی سے اتیرنے سے بچ گئی۔ ریلوے انتظامیہ نے اپ ڈاؤن ٹریک بند کردیا ہے اور تمام ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی ہے۔ریلوے ذرائع کابتانا ہے ٹرین کو روہڑی ریلوے اسٹیشن میں داخل ہونے کے لیے سگنل کلیئر ملا ہوا تھا، جس کی وجہ سے اچانک مسافر کوچ سامنے آنے کے باعث ٹرین کو ایمرجنسی بریک کے ذریعے بھی روکا نہ جا سکا۔ادھر ترجمان ریلوے نے روہڑی حادثے پر وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی جانب سے اظہار افسوس کیا ہے۔ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ حادثہ بظاہربس ڈرائیورکی لاپرواہی سے پیش آیا، حادثے میں ٹرین انجن کو نقصان پہنچا اور اسسٹنٹ ڈرائیور زخمی ہوا جبکہ ٹرین مسافر محفوظ ہیں۔ترجمان نے کہا کہ 2470 اَن مینڈ لیول کراسنگ ہیں جنہیں مینڈ کرنے کے لیے ریلوے نے کئی بار صوبائی حکومتوں کو خط لکھے، ڈرائیوروں اور راہگیروں سے ٹریک احتیاط سے عبور کرنے کی درخواست ہے، روہڑی حادثے کی انکوائری ایف جی آئی آر کریں گے۔علاوہ ازیں کراچی سے لاہور جانیوالی قراقرم ایکسپریس خیرپور میں روک دی گئی ہے، ملت ایکسپریس کو سیٹھارجا، کراچی ایکسپریس کو بھریاروڈ میں روک دیاگیا ہے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے ٹرین حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سندھ حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر زخمیوں کے بروقت علاج کو ممکن بنائے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئے روز کے ٹرین حادثات وفاقی حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔ ایک ٹرین حادثے پر استعفے کی باتیں کرنے والے عمران خان آخر کتنے حادثوں بعد جاگیں گے؟ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کی کردار کشی میں مصروف پی ٹی آئی حکام کو عوام کی زندگیوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔