پشاور: گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتی و مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق وائس چانسلر اور رجسٹرار نے پابندی کے باوجود غیر قانونی تقرریاں کیں، اساتذہ، اسسٹنٹ پروفیسرز، ڈپٹی رجسٹرار، مالی اور سیکیورٹی گارڈز کی تقرریاں کی گئیں، چار اساتذہ بھرتی کیے گئے جبکہ ایک ریٹائرڈ پروفیسر کا دوبارہ تقرر کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گومل یونیورسٹی میں غیر قانونی اپ گریڈیشن کا بھی انکشاف ہوا ہے، اسسٹنٹ رجسٹرار سیکریٹری اور سیکریسی آفیسر کی اپ گریڈیشن کی گئی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پروجیکٹ ڈائریکٹر نے یونیورسٹی فنڈ سے تقریباً چار کروڑ 92 لاکھ روپے کی کرپشن کی۔
اسی رپورٹ میں سفارشات پیش کی گئیں ہیں کہ یونیورسٹی قانون کے خلاف ہونے والی تقرریوں کو فوری ختم کیا جائے، مستقبل میں تمام ترقیاں یونیورسٹی قانون 2012 کے مطابق کی جائیں۔