ان ہاؤس تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا‘ شفاف انتخابات مسئلے کا حل ہے‘ سراج الحق

400
مردان: امیر جما عت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ختم بخاری شریف سے خطاب کررہے ہیں

مردان( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی کی باتیں سراب ہے اس سے کوئی تبدیلی نہیں آنے والی۔ مسئلے کا حل نئے اور شفاف انتخابات میں ہے ۔ پرویز مشرف ،زرداری ، نواز شریف اور عمران خان کی حکومت میں کوئی فرق نہیں۔عمران خان بھی سابق حکمرانوں کے ایجنڈے پر قائم ہیں اور انہوں نے اپنے سارے وعدے بھلادیے ہیں۔کشمیر میں بھارتی حکومت اپنا تسلط بڑھانا چاہتی ہے جبکہ ہماری حکومت چپ سادھے بیٹھی ہے۔ مہنگائی اور بے روز گاری کے خلاف تحریک میں قوم ہمارے ساتھ ہے ۔عوام جان چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کا تبدیلی کا نعرہ دھوکا تھا۔عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ،جماعت اسلامی ہے۔حکومت کا فرض ہے کہ کورونا وائرس سے عوام کے تحفظ یقینی بنائے ۔کورونا وائرس ایک عذاب اور مصیبت ہے۔اس سے بچائو کے لیے اجتماعی توبہ و استغفار کی ضرورت ہے۔اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد عوامی مفاد کے لیے نہیں۔ عوام کا ایجنڈا ایوان کے اندر اور باہر جماعت اسلامی لے کرچل رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ تفہیم القران مردان میںتکمیل بخاری کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں ادارے کمزور ہورہے ہیں۔گزشتہ حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت میں بھی چند افراد کی اجارہ داری ہے۔خراب معیشت کی وجہ سے عوام رورہے ہیں جبکہ وزرا کے وارے نیارے ہیں۔ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے اور ان کو لانے والے دونوں پریشان ہیں۔ حکومت نے معیشت، صحت، بجلی،گیس اور پیٹرول سب کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا ہے۔ وہ جو قیمت چاہے مقرر کرتا ہے۔ عدالتوں میں انصاف نہیں۔ ادویات کی قیمتوں میں 200گنااضافہ ہوا ہے ،حکومت کی نااہلی ہے کہ ملک سے ماسک غائب ہوگئے ہیں۔تعلیمی اداروں میں تعلیم نہیں اور اسپتالوں میں مریض تو ہیں مگر ڈاکٹر اورادویات نہیں۔حکومت وینٹی لیٹر پر ہے جو زیادہ دیرچل نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ان ہائوس تبدیلی مسئلے کا حل نہیں۔مسئلے کا حل صاف و شفاف اور غیر جانبدار انتخابات میں ہے۔ان ہائوس تبدیلی خرید و فروخت کا بازار ایک بار پھر گرم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات آئین کا حصہ ہیں۔ حکومت کے اہم ادارے غیر منتخب ایڈوائزر چلاتے ہیں،خارجہ اور داخلہ پالیسیاں اسمبلی سے باہر بنتی ہیں۔عوام کے سروں پر مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام ناکام نااہل حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کا ایجنڈاہی جماعت اسلامی کا ایجنڈا ہے۔ہم اسلامی اور خوشحال پاکستان چاہتے ہیں۔ سراج الحق نے کہاکہ عالم اسلام محاصرے میں ہے ۔عالم کفر نے اپنی تہذیب ہمارے گھروں ، تعلیمی اداروں ، عدالتوں اور حجروں میںداخل کردی ہے۔ ایسے حالات میں علما کرام کے کندھوں پر بھاری ذمے داریاں عاید ہوتی ہیں ۔انہوںنے کہا کہ حکومت ناکام ثابت ہورہی ہے لیکن ان کے لوگ عوام کو لوٹ کر مال بنارہے ہیں اور وزیر اعظم کے پیاروں کے اثاثوں میں 18 ماہ میںاربوں روپے کا اضافہ ہوچکاہے ۔ انہوںنے کہاکہ پوری قوم کو آٹا او رچینی کے لیے قطاروں میںکھڑ ا کیاگیا ہے ۔حکومت نے ذخیرہ اندوزی کے خلاف تحقیقات کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ذخیرہ اندوزوں کو جانتی ہے لیکن حکومت نے آج تک ان کے نام نہیں بتائے ۔انہوںنے کہاکہ دوسری اپوزیشن جماعتیں اپنے مسائل کا حل چاہتی ہیں کوئی رہائی چاہتا ہے اور کوئی نیب سے ڈیل چاہتا ہے صر ف جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل کے لیے میدان میںہے ۔