کیا قادیانیوں کو حج کی اجازت دے دی گئی؟

655

حکومت میں بیٹھے بزرجمہر روزانہ کوئی نہ کوئی کارنامہ سرانجام دے ڈالتے ہیں ۔ جب ان کارناموں پر شور مچ جائے تو کہا جاتا ہے کہ غلطی سے ایسا ہوگیا ۔ اگر کسی کے علم میں نہ آئے تو معاملہ رفت گزشت ہوجاتا ہے ۔ کبھی نصاب تعلیم میں تبدیلیاں کردی جاتی ہیں تو کبھی تعلیمی کتب میں ملک دشمن اور اسلام دشمن مواد شامل کردیا جاتا ہے ۔ تازہ واردات حج فارم میں ختم نبوت کا حلف نامہ ختم کرنے کی ہے ۔ وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے ختم نبوت کا حلف نامہ ختم ہونے کو ایک غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کو درست کیا جارہا ہے ۔ آخر یہ ساری غلطیاں ایسی ہی کیوں ہوتی ہیں جن سے قادیانیوں کو فائدہ پہنچتا ہے ۔ حج فارم سے ختم نبوت کا حلف نامہ ختم ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت پاکستان قادیانیوں کو حج پر جانے کی اجازت دے رہی ہے جن پر مقامات مقدسہ پر داخلے کی پابندی ہے ۔ قادیانیوں کو حج پر جانے کی اجازت دینے کا مطلب یہ ہے کہ حکومت پاکستان نے خاموشی سے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کے عمل سے رجوع کرلیا ہے اور اب انہیں مسلمان تسلیم کرلیا ہے ۔ یہ غلطی نہیں ہے بلکہ پاکستان کی اساس کے خلاف سازش ہے ۔ نورالحق قادری کو اس بارے میں پوری تفتیش کرکے اس کے ذمہ داروں کو سامنے لانا چاہیے ۔ اگر نورالحق قادری اس میں ناکام رہتے ہیں ، تو یا تو وہ بھی اس سازش میں شریک ہیں یا پھر وہ اس منصب کے لیے نااہل ہیں ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے درست مطالبہ کیا ہے ختم نبوت کے حلف نامے کو صفحہ اول پر لایا جائے تاکہ اس کی سازش کرنے والوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔ جب سے عمرانی حکومت برسراقتدار آئی ہے ، اسی دن سے ملک میں قادیانیوں کی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہیں ۔ انہیں اعلیٰ مناصب میں جگہ دی جارہی ہے جس کے نتائج سامنے آرہے ہیں ۔ عمران خان کو تسلیم کرنا چاہیے اور اس کا اعلان بھی برملا کرنا چاہیے کہ جو ختم نبوت ﷺ کا انکاری ہے ، وہ کچھ بھی ہوسکتا ہے مگر مسلمان نہیں ۔ یہ بھی مشکوک بات ہے کہ جب بھی ختم نبوت ﷺ کی بات آتی ہے ، عمران خان نیازی کی زبان لڑکھڑا جاتی ہے ۔ عقیدہ ختم نبوت ﷺ مسلمانوں کے بنیادی عقائد میں شامل ہے جس پر کوئی بھی مسلمان مصالحت نہیں کرسکتا ۔ عمران خان نیازی دیوار کا لکھا پڑھ لیں کہ پاکستان کے عوام ہر چیز کو تسلیم کرسکتے ہیں مگر شان نبوت ﷺ میں کوئی گستاخی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ شان نبوت ﷺ میں گستاخی کرنے والوں کو بھی اور ان کے سرپرستوں کو بھی کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔