سری نگر(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی تفتیشی ادارے نے مقبوضہ کشمیر سے پلوامہ حملے میں سہولت کاری کے الزام میں باپ اور 26 سالہ بیٹی کو حراست میں لے لیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے کشمیری باپ بیٹی کو پلوامہ میں بھارتی فوج پر ہونے والے حملے کا سہولت کار ظاہر کرکے چند روز قبل گرفتار کیا تھا اور اب دنوں سے من پسند بیان لینے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی‘ کے حوالے کردیا ہے۔گرفتار ہونے والے شخص کا نام پیر طارق احمد بتایا گیا ہے جب کہ ان کی 26 سالہ بیٹی انشا طارق کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، دونوں پر خود کش حملہ آور کو اپنے گھر میں پناہ دینے اور حملے سے قبل اعترافی ویڈیو پیغام ریکارڈ کروانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔اس سے قبل 22 سالہ نوجوان شاکر بشیر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جس پر حملہ آور کو بھارتی فوج کے قافلے سے متعلق معلومات پہنچانے اور سہولت کاری کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اس کی نشاندہی پر باپ بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔حریت رہنمائوں نے پلوامہ حملے کے نام پر بلا جواز گرفتاریوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اب کشمیری مائیں بہنیں بھی جھوٹے مقدمات سے محفوظ نہیں رہی ہیں۔ اس سے قبل آسیہ اندرابی سمیت کئی خواتین رہنمائوں کو بھی غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج کے قافلے پر بارود سے بھری کار ٹکرا دی گئی تھی جس کے نتیجے میں 50 سے زائد اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔