نواز شریف گھر بیٹھے کون سا علاج کرا رہے ہیں ، فردوس عاشق، عمران خان غلط بیان پر معافی مانگیں ، ن لیگ

86

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی صحت پر ان کی اپنی جماعت ہی سیاست کررہی ہے،نوازشریف گھر بیٹھے کونسا علاج کرارہے ہیں؟۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی صحت پر خود ان کی جماعت سیاست کررہی ہے، نوازشریف تو اسپتال میں داخل نہیں ہوئے تو کس اسپتال کی رپورٹیں ہمیں بھجوائی جارہی ہیں، یہ کیسے دل کے مریض ہیں کہ گھر میں اپنے خاندان والوں کے ساتھ بیٹھ کردل پشوری کر رہے ہیں، ہم تو ان کی صحت پر پیش رفت مانگ رہے ہیں، یہ ابہام ہے کہ لندن میں کوئی اسپتال ان کے بیماری کے علاج کے لیے دستیاب نہیں، ان کے اسپتال میں داخل و اخراج کی کوئی دستاویز جمع نہیں کرائی گئی۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نابالغ سیاستدان کہتے ہیں کہ پاکستان میں صحافیوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے، وہ اس صحافی کو بھول گئے جس کو قتل کرکے لاش نہر میں پھینک دی گئی، بلاول سندھ میں صحافیوں کو تحفظ دینے پر توجہ دیں اور صوبے میں آزادی رائے کو یقینی بنائیں۔ان کے منہ سے آزادی صحافت کی بات زیب نہیں دیتی ۔معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اداروں کو فعال بنانے کے لیے پرعزم ہیں، اور یہ وزیراعظم کاروبار کرنے نہیں آئے بلکہ نظام میں گھسی کالی بھیڑوں کا صفایا کرنے آئے ہیں، یہ عوام کی ہمدرد حکومت ہے، ماضی کی حکومتیں جن اداروں کو سفید ہاتھی بناکر گئیں ان کو بحال کرنے اور اپاہج کیے گئے ادارے ٹھیک کرنے جارہے ہیں۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے رہنما مصدق ملک اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہ حکومت غلط بیانی اور سیاسی بیان بازی سے کام لے رہی ہے ، حکومت نے ریاست کو بروکن ہائوس بنا دیا ہے ،مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، نواز شریف کی حالت ٹھیک نہیں ، حکومت نے اکتوبر میں نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور میڈیکل بورڈ بھی حکومت نے تشکیل دیا جبکہ ڈاکٹر زکی تعیناتی بھی حکومت نے ہی کی تھی اور حکومتی ڈاکٹرز نے تشخیص کی کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس گر رہے ہیں ، نواز شریف کو حکومتی تحویل میں دوسرا ہارٹ اٹیک ہواجبکہ اس سلسلے میں نواز شریف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ بھی میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں کابینہ نے کیاتھا ،وزیراعظم نے کابینہ کو گارنٹی دی کہ نواز شریف کا باہر جانا ضروری اوراگر یہ غلط بیانی ہے تو پھر غلط بیانی کس نے کی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اب تک لندن کے کئی مختلف اسپتالوں سے علاج کرا چکے ہیں ،نواز شریف کو سنگین نوعیت کا دل کا عارضہ ہے اوران کا ایک اسسٹنٹ ناکارہ ہوچکاہے جبکہ نواز شریف کی گردن کی شریان میں سے ایک شریان بند ہوچکی ہے ، اس حوالے سے ضمانت کے لیے قانونی ٹیم کی مشاورت جاری ہے ،جلد عدالت سے رجوع کرلیں گے ۔