رطانوی وزارت تعلیم کی جانب سے جاریبہترین تعلیمی اداروں کی رینکنگ میںابتدائی تیں پوزیشنیں اسلامی مدرسوں نے حاصل کرلی

677

کراچی (اسٹاف رپورٹر)برطانوی وزارت تعلیم کی جانب سے جاریبہترین تعلیمی اداروں کی رینکنگ میںابتدائی تیں پوزیشنیں اسلامی مدرسوں نے حاصل کرلی،20 جب کہ20 بہتریں اسکولوں کی فہرست میں بھی 8 مدرسوں نے جگہ پائی، برطانوی وزارت تعلیم کی جانب سے ملک بھر کے بہترین تعلیمی اداروں کی رینکنگ جاری کی گئی 20 جیسے ملک جہاں کا معیار تعلیم انتہائی بلند ہے، وہاں قائم 8 دینی مدارس کو ملک کے 20 بہترین تعلیمی اداروں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے تفصلات کے مطابق مسلم انجمنوں اور اسکالرز کی زیرنگرانی چلنے والے برطانوی مدارس کو ملک کے اعلیٰ ترین تعلیمی اداروں کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔ برطانیہ جیسے ملک جہاں کا معیار تعلیم انتہائی بلند ہے، وہاں قائم 8 دینی مدارس کو ملک کے 20 بہترین تعلیمی اداروں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ حال ہی میں برطانوی وزارت تعلیم کی جانب سے ملک بھر کے بہترین تعلیمی اداروں کی رینکنگ جاری کی گئی۔ جس میں پہلے نمبر جس تعلیمی ادارے کو رکھا گیا، وہ ایک دینی مدرسہ ہے۔ بہترین تعلیمی اداروں میں شامل مدارس میں برطانوی شہر بلاک برن (Blackburn) میں واقع مدرسة التوحید الاسلامیة سرفہرست ہے۔ چودہ سے سولہ برس کے طلبہ کو تعلیم دینے والے 6500اداروں میں سے اس مدرسے کو پہلا نمبر دیا گیا ہے ۔دوسرے نمبر پر برمنگھم میں واقع بچیوں کے دینی ادارے ”مدرسہ عدن“ کو شمار کیا گیا ہے۔ جبکہ تیسرے نمبر پر بھی بچیوں کا ایک مدرسہ بہترین تعلیمی ادارہ قرار پایا ہے۔ یہ ادارہ برطانوی شہر Coventry میں قائم ہے اور اس کا نام بھی ”مدرسة عن للبنات“ ہے۔ علاوہ ازیں پانچ دیگر دینی مدارس کو بھی برطانیہ کے بیس بہترین تعلیمی اداروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ان مدارس میں اے لیول کی تعلیم دی جاتی ہے۔ گزشتہ برس GCSE کے امتحانات میں بھی ان کے طلبہ و طالبات نے ریکارڈ نمبر حاصل کئے۔رپورٹ کے مطابق وزارت تعلیم کی جانب سے 28 مدارس کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے۔ یہ مدارس اگرچہ ٹاپ ٹوئنٹی میں تو شامل نہیں۔ تاہم ان 6800 اسکولوں میں شامل ہیں، جن کے تعلیمی معیار کو بہتر قرار دیا گیا ہے،برطانوی وزارت تعلیم نے اس فہرست کے حوالے سے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ بہترین تعلیمی اداروں کی فہرست جاری کرنے سے پہلے تمام اداروں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وہاں زیر تعلیم بچوں کی تعلیمی قابلیت، خصوصاً ریاضی، فزکس اور انگریزی کے مضامین میں مہارت کو اچھی طرح جانچا گیا۔ باریک بینی کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد یہ فہرست جاری کی گئی۔ برطانوی وزارت تعلیم نے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں اسلامی مدارس سے پڑھنے والے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہونے کے اہل ہوں گے واضح رہے کہ یہ سارے مدارس بغیر کسی سرکاری فنڈ یا مدد کے صرف مخیر حضرات کے تعاون سے چلتے ہیں۔ اس وقت برطانیہ میں تقریباً دو ہزار مدارس ہیں۔ جبکہ پندرہ سال سے کم عمر مسلم بچوں کی تعداد آٹھ لاکھ سے زائدہے۔مشہور سابق برطانوی گلوکار یوسف اسلام کے قائم کردہ دینی مدرسے کے ایک استاد شیخ عبد السلامکا کہنا تھا کہ یہاں پڑھانے والے اساتذہ صرف تنخواہ کیلئے ڈیوٹی نہیں دیتے۔ ان کے کندھوں پر مسلم نسل کی تربیت کی بھاری ذمہ داری بھی عائد ہے ،ہم اپنے طلبہ کو
بڑوں کا احترام، قوانین کی پاسداری سمیت جملہ اچھی صفات سے مزین کرتے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب مدارس کو شدت پسندی سے منسوب کیا جاتا ہے، ایسے میں خود برطانوی حکومت نے یہ حقیقت تسلیم کی ہے کہ مدارس میں بہت اچھی تعلیم دی جاتی ہے۔