حیدرآباد :ٹریژری آفس میں رشوت کا بازار گرم ،ایماندار عملے کے تبادلے

150

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ٹریژری آفس حیدر آباد میں رشوت کا بازار گرم، ایماندار افسران وعملے تبادلے اور من پسند افراد کو لاکر کرپشن کی چین بنائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹریژری آفس حیدر آباد میں حیدر آباد کے ڈومیسائل رکھنے والے ملازمین کو ایک پلاننگ کے تحت دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کرکے اندرون سندھ سے لائے گئے افسران اور عملے کو تعینات کردیا گیا ہے۔ انہوں نے آتے ہی دفتر میں رشوت اور لوٹ مار کا بازار گرم کردیا ہے، ہر کام میں رشوت طلبی اور رشوت نہ دینے پر جائز کام میں بھی رکاوٹیں کھڑی کرنا ان کا معمول بن چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری ٹھیکیداروں کے بل اور چیک فی الفور منظور ہوجاتے ہیں جبکہ ریٹائر ملازمین کی پنشن، جی پی فنڈ سلپ، سروس بک اندراج، ایل پی آر کی منظوری بغیر رشوت کے ناممکن بنادی گئی ہے۔ دیانتدار ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر کی موجودگی کے باوجود سرکاری ملازمین اپنے کاغذات کی تکمیل اور دیگر کاموں کے لیے رشوت دینے پر مجبور ہیں، حتیٰ کے تنخواہ کی سلپ بھی رشوت دے کر حاصل کی جاتی ہے اور یہ سب اندرون سندھ سے لائے گئے افسران وعملے کی کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے ہر کام کے ریٹ مقرر کر رکھے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ان تمام معاملات کا اے جی سندھ سمیت سیکرٹری خزانہ ودیگر حکام کو ہے، اس کے باوجود ان راشی افسران وعملے کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے۔ متاثرہ ملازمین نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور ٹریژری آفس کے کرپٹ افسران وعملے کو ہٹاکر دیانتدار عملہ تعینات کیا جائے اور رشوت وکرپشن میں ملوث ان افراد کیخلاف تحقیقات کی جائے۔