سندھ،بلوچستان کا تنازع 1991 کے معاہدے پر عملدرآمد سے ہی ختم ہوسکتا ہے،مراد علی شاہ

130

کوئٹہ(نمائند ہ جسارت )وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر سندھ حکومت نے آٹے کا بحران پید ا کیا ہے تو پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستا ن میں آٹے کی قیمتیں کیوں بڑھیں،اگر ہم اتنے قابل ہیں کہ ہر جگہ مصیبت پیدا کر دیں تو پھر وفاق اور 3صوبوں کی حکومتیں بھی ہمیں دے دیں ،سابق آئی جی پولیس جرائم کی روک تھام میں ناکام نظر آرہے تھے جس پر انہیں تبدیل کیا گیا، پنجاب میں بھی ڈیڑھ برس میں5 آئی جی پولیس تبدیل ہوئے ہیں،انتظامی افسران کی تبدیلی حکومت کا حق ہے، اگر اپوزیشن چاہتی ہے کہ اسکی مرضی سے افسران تعینات ہوں تو یہ نئے پاکستان میں رواج ہوگا،بلاول زرداری عوام کے حقوق کے حصول، مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کی جنگ لڑ رہے ہیں،سند ھ، بلوچستان پانی کا تنازع 1991کے معاہدے پر عملدآمد سے ہی ختم ہوسکتا ہے، پیپلز پارٹی بلوچستان کو اسکے وسائل پر دسترس دلانے کے لیے پرعزم ہے۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ آمد کے بعدپیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک اور رکن سندھ اسمبلی نوابزادہ برہان خان چانڈیوکے ساتھ جتک ہاؤس کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اوروزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے مابین جمعہ کو ہونے والی ملاقات میں کورونا وائرس کی روک تھام، اس کے تدارک اور احتیاطی تدابیر کے لیے دونوں صوبوں کے
درمیان معاونت اور معلومات کے تبادلے کے میکنزم کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے دیگر امور خاص طور سے کورونا وائرس کے مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں وزرائے اعلیٰ نے کورونا وائرس کو قومی مسئلہ قراردیتے ہوئے اس سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے سے اتفاق کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر کے لیے اپنے اپنے صوبے میں جاری اقدامات سے متعلق معلومات فراہم کیں۔