فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی ) اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم حافظ امان اللہ نے کہاہے کہ حکومت تعلیم سمیت کسی شعبے میں بھی بہتری نہیں لاسکی۔ تعلیم کو عام کرنے، اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیمی اداروں میں لانے اور یکساں نصاب تعلیم کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ معاشرے میں استاد کی عزت و تکریم اور وقار کو سب سے زیادہ پامال موجودہ حکومت نے کیا ہے۔ آئے روز اساتذہ اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر بیٹھے ہوتے ہیں اور حکومتی ادارے ان کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہے ہوتے ہیں حتیٰ کہ خواتین اساتذہ پر تشدد کے شرمناک واقعات معمول بن چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تعلیمی اداروں کی حالت زار حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت نے ایچ ای سی کی گرانٹ میں کمی کر کے اعلیٰ تعلیم کے حصول میں رکاوٹیں کھڑی کرد ی ہیں اور متعدد یونیورسٹیوں نے اعلیٰ تعلیم کے کئی پروجیکٹ بند کردیے ہیں جس سے سیکڑوں طلبہ و طالبات کے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جبکہ وزیراعظم دعوے کرتے تھے کہ بچے پرائیویٹ اسکولوں کو چھوڑ کر سرکاری اسکولوں میں داخلہ لیں گے مگر اب صورتحال اس کے بالکل برعکس ہوچکی ہے اور طلبہ سرکاری اسکولوں کو چھوڑ کر پرائیویٹ اداروں کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نصاب تعلیم میں بھی بہتری کے بجائے ابتری آئی ہے،خاتم النبیین حضرت محمدﷺ اور خلفائے راشدین ؓ سمیت بہت سے صحابہ ؓ کی سوانح حیات کو نصاب میں سے نکال دیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ جس طرح تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی اسی طرح استاد کی عزت و تکریم کے بغیر معاشرتی ماحول بہتر نہیں ہوسکتا۔ ہمیں اپنے معاشرے اور تہذیب و تمدن کو بہتر بنانا ہے تو استاد کی عزت وتکریم کو بحال کرنا ہوگا۔