سری نگر،مظفر آباد(خبر ایجنسیاں) قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے 3 نہتے کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔کشمیر میڈیا سرس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع شوپیاں کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرکے قابض بھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کیا اس دوران مریضوں کو لینے آنے والی ایمبولینسوں کو بھی علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔سرچ آپریشن کے دوران قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا اور شہید ہونے والے نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی تاہم حقائق زیادہ دیر چھپ نہیں پائے اور علاقہ مکینوں نے جعلی مقابلے کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے وفاق کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے بعد سے پوری وادی کو قید خانے میں تبدیل کردیا گیا جہاں بنیادی انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی جارہی ہے جس کیخلاف عالمی قوتوں نے بھی مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے لیکن بھارتی حکومت اپنی روایتی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔علاوہ ازیںچیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی سے جرمنی و فرانس قونصلیٹ اسلام آباد کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں فرسٹ سیکرٹری پولٹیکل اینڈ اکنامک ڈاکٹر مارٹن ہیرتسر اور پولیٹیکل قونصلر میلیسا رحمونی شامل تھے۔ عبدالرشید ترابی نے وفد کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 5اگست2019ء کے بھارتی آئینی دہشت گردانہ اقدامات جن میں تمام بین الاقوامی قوانین ، دو طرفہ معاہدات کو مسترد کرتے ہوئے پوری ریاست کو جیل خانہ میں تبدیل کر دیا ہے اور رآر ایس ایس کے ایجنڈے پر عملدرآمد کرنے کے لیے ریاست کی ڈیمو گرافی بتدریج تبدیل کی جا رہی ہے اور گزشتہ 6ماہ سے کرفیو ، پابندیاں جن کے باعث بنیادی ضروریات کے حصول جن میں کھانے پینے اور میڈیکل سہولیات پر پہرے انسانی تاریخ کا بڑا المیہ ہے۔ نسل نو کے لیے تعلیم کے دروازے بند کرنے ، اداروں کے بچے بچیاں گرفتار کر کے لاپتا کرنے سمیت کاروبار زندگی میں جمود ، انفرادی زراعت کی تباہی، تیار شُدہ زرعی اجناس کی بربادی نے کشمیریوں کو انتہائی مشکلات کا شکار کر دیا ہے۔سینئر قائدین حریت سید علی گیلانی ضعیف العمر کی نظر بندی، شبیر شاہ، آسیہ اندرابی ، یاسین ملک کی طویل گرفتاریوں و نظر بندیاں جاری ہیں۔ عبدالرشید ترابی نے مزید کہا کہ لائن آف کنٹرول کے اس طرف 10لاکھ سے زائد سول آبادی کو آئے روز بھارتی افواج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے باعث جانی نقصان کے علاوہ شدید مشکلات کا سامنا ہے۔بھارتی دہشت گردانہ عمل کے باعث آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان روابط مفقود ہیں۔ بھارت میں مُسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو شہریت سے محروم کر دیا گیا ہے مودی کی شکل میں نئے ہٹلر نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے اور یورپین یونین کی ذمہ داری ہے کہ بھارت کی اقتصادی پابندیوں کے علاوہ سفارتی اور حسب ضرورت فوجی اقدامات بھی کیے جائیں جیسا کہ عراق میں، ایسٹ تیمور میں کیا گیا۔