جموں/ سرینگر/ نئی دہلی (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیںجموں خطے کے ضلع ادھمپور کے علاقے برمین خائن میں رات کے وقت ایک چٹان کھسک کر گھر کے اوپر آ گر ی جس سے 3بچیوں ایک لڑکے اور خاتون سمیت کنبے کے 5 افراد ہلاک ہوگئے جن کی شناخت شاردا دیوی، آرتی دیوی، انو دیوی، سوانی دیوی اور پون سنگھ کے نام سے ہوئی جبکہ ایک شخص راج سنگھ ولد منشی رام زخمی ہوگیا۔ علاوہ ازیں کولگام اور شوپیاں میں ہزاروں لوگوںنے کرفیو اور دیگر پابندیاں توڑدیں، 2 شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعروں کی گونج میں شہدا کو ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کردیا گیا اوردونوں اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ شبیر احمد ملک اور عامر احمد ڈارکو بھارتی فوجیوںنے شوپیاں کے علاقے ریبن میں تلاشی اور محاصرے کی ایک پر تشدد کارروائی کے دوران شہید کردیا تھا۔ دوسری جانب بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع حبلی کی ایک مقامی عدالت نے انجینئرنگ کے 3 کشمیری طلبہ کی ضمانت مسترد کر دی ہے جن پر گزشتہ ماہ غداری کا جھوٹا مقدمہ قائم کیاگیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری طالب علموںطالب مجید وانی ، عامر محی الدین وانی اور باسط آصف صوفی پر گزشتہ ماہ غداری کا جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔ طلبہ کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں سے ہے۔شہر کی بار ایسوسی ایشن نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ بار کا کوئی بھی رکن کشمیری طلبہ کی پیروی کیلیے عدالت میں پیش نہیں ہو گا اور جب بنگلور سے تعلق رکھنے والے بعض وکلا کرناٹک ہائیکورٹ کے تحفظ میں عدالت میں پیش ہوئے تو انہیں عدالت کے احاطے میں زدو کوب کیاگیا تھا۔