پشاور (آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت قبائلی اضلاع کے عمائدین کا مشاورتی جرگہ منگل کے روز وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں منعقد ہوا ۔ جرگے میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی اور وہاں پر عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے آئندہ کی حکمت عملی اور دیرپا ترقی پر سیر حاصل مشاورت ہوئی ۔ جرگے میں ضم شدہ اضلاع سے منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ،سینیٹرز اور قبائلی مشران کے عمائدین، صوبائی وزراء، اعلیٰ سرکاری حکام اور سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔ جرگے سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے ہماری قیادت اور حکومت مخلص اور پر عزم ہے ۔ قبائلی عوام کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر کام کریں گے۔ اُنہوںنے کہاکہ پہلے پولیٹکل ایجنٹ قبائلی علاقوں کے بادشاہ ہوتے تھے اب ڈپٹی کمشنرز قبائلی عوام کے خادم ہیںاور عوام کی حقیقی خدمت کررہے ہیں ۔محمود خان نے کہاکہ قبائلی عوام منفی پروپیگنڈا کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کریں۔ہم نے قبائلی اضلاع میں تعلیم کے فروغ کے لیے کام کرنا ہے اور قبائلی بچوں کے ہاتھ میں بندوق کی بجائے قلم کتاب دینا ہے ۔اس موقع پر ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 10 سالہ ترقیاتی پروگرام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ عمائدین کو تیز رفتار ترقیاتی پروگرام اور معمول کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کر دیا گیا۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دس سالہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ضم شدہ قبائلی اضلاع میں 1325 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔