حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی عمران خواجہ نے کہا ہے کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ جو پہلے بلدیات کا شعبہ ہوا کرتا تھا، فوڈ اتھارٹی کا درجہ لوکل گورنمنٹ کے پاس تھا اور 2016ء میں اِس کو اتھارٹی کا درجہ دے کر الگ کردیا گیا، فوڈ ڈیپارٹمنٹ کا کام کسی کو نقصان پہنچانا نہیں ہے، ہم یہ چاہتے ہیں کہ جو لوگ فوڈ سے منسلک ہیں اُن سب کے پاس لائسنس ہونا چاہیے۔ جہاں فوڈ بن رہا ہے وہاں سے پیکنگ تک صفائی کا ہونا لازمی ہے، جو آپ کے منیجر وغیرہ ہیں، اُن کو پابند کیا جائے کہ ملز، فیکٹری میں صفائی کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لائسنس فارم سندھ فوڈ اتھارٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہے، آپ سب میں سے جس تاجر کے پاس فوڈ لائسنس نہیں ہے وہ جلد از جلد لائسنس لے لیں۔ صدر دولت رام لوہانہ کے کہنے پر آپ کو مارچ تک کا وقت دیا جاتا ہے، جو دن باقی ہیں اس میں ہماری ٹیم آپ کی ملز کا دورہ تو کرے گی لیکن کسی مل کو سیل یا اُس پر جرمانہ نہیں لگائے گی۔ وہ حیدر آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے کانفرنس ہال میں دال ملز مالکان سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے جو کلر بینڈ کیے ہیں ان کو دالوں پر استعمال نہ کیا جائے، جو فوڈ کلر ہیں وہ آپ استعمال کرسکتے ہیں لیکن اُس فوڈ کلر کی آپ کے پاس کیمیکل اینالائزز سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے۔