ذوالفقارعلی بھٹو گیٹ نمبر چار کی پیداوار تھے،شیخ رشید

296

لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو گیٹ نمبر چار کی پیداوار تھے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور نوازشریف کی پارٹی تھکی ہوئی پارٹیاں ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رنگ پسٹن بیٹھ گئے ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں، دونوں پارٹیوں میں کوئی نیا آجاتا ہے تو کہہ نہیں سکتا، لطیف کھوسہ جیسے لوگوں کی پارٹی میں کیا حیثیت ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف شرم کریں اپنی پارٹی کے کہنے پر اب واپس آجائیں، اب تو شہبازشریف کی اپنی پارٹی ان کی واپسی کا مطالبہ کررہی ہے، شہباز شریف واپس نہ آئے تو مسلم لیگ ن میں مزید دراڑیں پڑیں گی۔

وزیر ریلوے نے مولانا فضل الرحمٰن کے مارچ کے بارے میں کہا کہ آدھا مارچ گزرگیا مولانا فضل الرحمٰن نے کال نہیں دی اور مولانا فضل الرحمٰن احتجاج کی کال کی تاریخ نہیں دیں گے۔

وزیر ریلوے نے اپنی گفتگو میں سابق وزیر اعظم ذوالفقارعلی بھٹو کے بارے میں کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو گیٹ نمبر چار کی پیداوار تھے اور پیپلزپارٹی مناظرہ کرلے،ذوالفقار بھٹو سلیکٹڈ وزیراعظم تھے اور ذوالفقارعلی بھٹو خود ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے۔

شیخ رشید نے نواز شریف کی بیماری کے بارے میں کہا کہ نواز شرف نے اپنی طبیعت سے متعلق میڈیا کو استعمال کیا اور نوازشریف این آر او لیتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاطمہ جناح یونیورسٹی بنائی تو مجھے وزارت سے استعفا دینا پڑا تھا، آج  دوسری یونیورسٹی اس لیےباآسانی بنائی کہ وزیر اعظم اور وزیراعلٰیٰ میرے ساتھ ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ جلد چینی چوروں کے گوداموں کا پتا چلایا جائے گا، چینی چوروں کا پتالگانے کےلیے فرانزک کی تیاریاں کی جارہی ہیں، چینی چوروں کے گوداموں تک جایا جائے گا اور گیس و پٹرولیم کی قیمتوں پر وزیر اعظم عمران خان جلد فیصلہ کرنے والے ہیں اور لوگوں کو امید ہے کہ عمران خان ہی ان کے مسائل حل کریں گے۔

بعد ازاں وزیر ریلوے نے کہا کہ میں چاہتا ہوں جب مروں تو لوگ کہیں علم دوست شخص دنیا سے چلا گیا۔