گلستان جوہر ایس پی سی اے کی ناک کے نیچے غیر قانونی بینکوئٹ تعمیر

191

 

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی شادی ہال یا بینکوئٹ تعمیر کرنے والے قانون شکن عناصر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( کے ڈی اے) سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) اور اینٹی کرپشن سے زیادہ فعال اور شاطر نکلے۔ گلستان جوہر بلاک ایک میں پہاڑی کے خطرناک حصے پر رہائشی پلاٹ نمبر سی 98 /3 بلاک ایک کے غیر قانونی میریج بینکوئٹ ہل مارکیو کو ایس بی سی اے نے پہاڑی کا حصہ گرنے کے بعد منہدم کردیا تھا۔ بعدازاں اس علاقے میں رہائشی پلاٹوں کی توسیع کے اجازت ناموں کو منسوخ کردیاگیا۔مذکورہ پلاٹ پر غیر قانونی تعمیرات کرنے پر اینٹی کرپشن نے گزشتہ سال مقدمہ بھی درج کیا تھا جس پر کارروائی جاری ہے۔ تاہم مافیا کی پشت پناہی کے باعث پلاٹ مالک نے کمال ہوشیاری سے دوبارہ یہاں بینکوئٹ تعمیر کرکے ہل مارکیو ” اوالان ” نام رکھ دیا جس کا جلد ہی افتتاح کردیا جائے گا۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی بینکوئٹ کے قیام کے بعد پہاڑی گری تو پھر جانی و مالی نقصان ہوسکتا ہے۔ دلچسپ امر یہ کہ ایس بی سی اے ان دنوں غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے لیے سرگرم ہے مگر اس سرگرمی کے دوران غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ متعلقہ اداروں کے کرپٹ عناصر کی پشت پناہی غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کو حاصل ہے۔