قنبر علی خان(نمائندہ جسارت) قومی احتساب بیورو کی جانب سے 34 سال پرانے ایک معاملے میں جنگ وجیو گروپ کے چیف ایگزیکٹواور انچیف ایڈیٹر میر شکیل الرحمن کو گرفتارکرنے کے خلاف قنبر کے ممتاز سینئر صحافی حافظ نورالحق میمن کی سربراہی میں ضلع قنبر کے تمام صحافیوں اور مختلف سیاسی وسماجی تنظیموں کے کارکنان کی طرف سے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کے شرکا نے نیب اور حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے شہر کی مختلف سڑکوں پر احتجاجی مارچ کرتے ہوئے پریس کلب پہنچ کر دھرنا دیا۔ اس موقع پر روزنامہ جنگ و جیو نیوز ضلع قنبرکے سینئر رپورٹر حافظ نورالحق میمن ، عبدالباسط میمن، صحافی گل محمد جونیجو ، نواب علی میمن ،سوشل ایکشن ویلفیئر سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل محرم علی چانڈیو ، پیپلز پارٹی (ش ب) گروپ کے رہنما یونس چانڈیو اور غلام فرید چانڈیو سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے سب سے قدیم اور معتبر میڈیا جنگ و جیو گروپ کے مالک و ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کی گرفتاری دراصل آزادی صحافت پر سنگین وار ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ میر شکیل الرحمن آزاد اور خود مختارصحافت کے اصول پر یقین رکھتے ہیں جن کی گرفتاری سے آزادی صحافت کے بارے میں سنگین سوالات سامنے آئے ہیں اور موجودہ حکومت جنگ وجیوگروپ کے خلاف انتقامی رویہ اختیار کرکے آزادی صحافت کے دعوے کو تار تار کرکے اشاعت ونشریات میں رکاوٹ پیداکرکے میڈیا ہاؤسز کیلیے مشکلات پیدا کرنے اور ملک میں آزادانہ رپورٹنگ و خود مختارانہ رائے کا راستہ مسدود کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ملک میں منظم طریقے سے جنگ گروپ کو بدنام ،کمزور اور بے اعتبار کرنے کا کام پوری شدت سے کرکے آزاد صحافت کو دبانے کی کوششیں کی جارہی ہے اور ادارہ نیب کو انصاف فراہم کرنے کا پلیٹ فارم بنانے کے بجائے سیاسی مخالفین سے انتقام لینے کا ہتھیار بنالیاگیا ہے تو دوسر ی جانب میڈیا کو خوفزدہ کرنے کا کام پورے اہتمام سے کیا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ میر شکیل الرحمن کو حراست میں رکھنے پر حکومت کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔